اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے مشرق وسطی کے متعلق چار رکنی بین الاقوامی کمیٹی کے نیویارک میں اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کو اسرائیل کے لیے جانبدارانہ قرار دیا ہے-
حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے کہاہے کہ چار رکنی کمیٹی کے فیصلوں پر امریکی اثر و روسوخ واضح نظر تاہے- جس کا مقصد عالمی رائے عامہ کو فلسطینی عوام کے خلاف کرنا اور فلسطینیوں کی شہرت خراب کرناہے- چار رکنی کمیٹی کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس میں جاری یہودی آبادکاری کے متعلق صرف پریشانی کا بیان جاری کرنا اور فلسطینیوں کی مزاحمت کو دہشت گردی سے تعبیر کرنا اسرائیل سے گٹھ جوڑ ہے-
یہودی بادکاری کے متعلق صرف بیان جاری کرنا کافی نہیں ہے- بلکہ چار رکنی کمیٹی کو عملی فیصلے کرنے چاہئے تھے – اسرائیل کو مزید یہودی آبادکاری روکنے اور یہودی بادیوں کے خاتمے پر مجبور کرنا چاہیے تھا- حماس نے چار رکنی کمیٹی کو فلسطین میں جمہوری عمل کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیا ہے- چار رکنی کمیٹی کے فیصلوں پر امریکہ کا کنٹرول ہے- وہ اسرائیل کی سرپرستی کررہاہے اور وہی غزہ میں فلسطینی عوام کی مشکلات کی اصل وجہ ہے –
حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے کہاہے کہ چار رکنی کمیٹی کے فیصلوں پر امریکی اثر و روسوخ واضح نظر تاہے- جس کا مقصد عالمی رائے عامہ کو فلسطینی عوام کے خلاف کرنا اور فلسطینیوں کی شہرت خراب کرناہے- چار رکنی کمیٹی کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس میں جاری یہودی آبادکاری کے متعلق صرف پریشانی کا بیان جاری کرنا اور فلسطینیوں کی مزاحمت کو دہشت گردی سے تعبیر کرنا اسرائیل سے گٹھ جوڑ ہے-
یہودی بادکاری کے متعلق صرف بیان جاری کرنا کافی نہیں ہے- بلکہ چار رکنی کمیٹی کو عملی فیصلے کرنے چاہئے تھے – اسرائیل کو مزید یہودی آبادکاری روکنے اور یہودی بادیوں کے خاتمے پر مجبور کرنا چاہیے تھا- حماس نے چار رکنی کمیٹی کو فلسطین میں جمہوری عمل کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیا ہے- چار رکنی کمیٹی کے فیصلوں پر امریکہ کا کنٹرول ہے- وہ اسرائیل کی سرپرستی کررہاہے اور وہی غزہ میں فلسطینی عوام کی مشکلات کی اصل وجہ ہے –