شنبه 03/می/2025

اغواکاروں کا جرمنی سے تاوان دینے کا مطالبہ:مصر

جمعہ 26-ستمبر-2008

مصر سے گیارہ غیر ملکی سیاحوں سمیت انیس افراد کو یرغمال بنانے والے اغواکاروں نے ان کی رہائی کے بدلے جرمنی سے ساٹھ لاکھ یورو تاوان ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ مصرسیاحوں کی بازیابی کے لئے مغویوں کے ساتھ براہ راست بات چیت کررہا ہے.

مصرکے ایک سکیورٹی عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرجمعرات کے روزصحافیوں کو بتایا کہ مصر کی مذاکراتی ٹیم سوڈانی اور جرمن مذاکرات کاروں کے ساتھ مل کر یرغمالیوں کی رہائی کے لئے اغواکاروں سے بات چیت کر رہی ہے.

ذرائع نے بتایا کہ مصری ٹیم بدھ سے براہ راست بات چیت میں شریک ہے جبکہ جرمن حکام اس سے پہلے اغواکاروں سے بات چیت کررہے تھے.مصری ٹیم کے ارکان کو امید ہے کہ بات چیت کا بہت جلد کوئی مثبت نتیجہ نکل آئے گا.

چاریا پانچ مسلح نقاب پوش افراد نے گذشتہ ہفتے پانچ جرمن،پانچ اطالوی ،ایک رومانوی اورآٹھ مصریوں کو صحرائی علاقے جلف کبیر میں ڈیزرٹ سفاری پر سفر کے دوران اغوا کرلیا تھا.ان سیاحوں کو مصر کے قبل ازتاریخ دورکے مجسموں اورغاروں میں پینٹنگ کے لئے مشہورصحرائی علاقے سے یرغمال بناکر سوڈان لے گئے تھے.مصر کے اس علاقے میں مشہور ”تیراکوں کی غار” بھی واقع ہے جہاں 1996ء میں انگریزی فلم ”دی انگلش پیشنٹ ”فلمائی گئی تھی.

مغویوں نے اس وقت ان افراد کو سوڈان کے علاقے جبل العوینات میں 25 کلومیٹراندرونی جانب یرغمال بنا رکھا ہے سوڈان نے کہاہے کہ یرغمالی زندہ اور بہتر حالت میں ہیں اور سوڈانی فورسزنے علاقے کا محاصرہ کررکھا ہے .

مغویوں کی شناخت کے بارے میں اب تک متضاد اطلاعات منظرعام پر آئی ہیں.مصری حکام کا کہنا ہے کہ اغواکارسوڈانی یا چاڈ کے باشندے ہوسکتے ہیں جبکہ سوڈان حکام کا کہنا ہے کہ وہ مصری ہیں.

مصر کے وزیر سیاحت زہیرجرانہ نے تین روز پہلے بتایا تھا کہ حکام کو اغوا کی اس واردات کا ایک ٹورآپریٹر کی اپنی بیوی کو فون کال کے بعد پتا چلا تھا جس میں اس نے ایک گروپ کے ساتھ خود کو یرغمال بنائے جانے کے بارے میں بتایا تھا.مصر کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق یرغمال بنائے گئے افراد میں مصر کے سرحدی محافظوں کا ایک فسر بھی شامل ہے.

مصر کی سرکاری خبررساں ایجنسی مینا کے مطابق ٹورآپریٹر نے اپنی جرمن بیوی کو بتایا کہ انہیں پانچ نقاب پوش افراد نے اغواکیا ہے اور وہ ان کی رہائی کے لئے بھاری تاوان کا مطالبہ کر رہے ہیں.وہ پانچوں افریقی لہجے میں انگریزی بول رہے تھے.

مصر کے سکیورٹی ذرائع کے مطابق اغوا کار گیارہ غیر ملکیوں سمیت انیس افراد کی رہائی کے لئے ساٹھ لاکھ یورو تاوان کا مطالبہ کر رہے ہیں.اس واقعے میں اسلامی جنگجوٶں کے ملوث ہونے کا کوئی اشارہ نہیں ملا.تاہم اغوا کی یہ واردات مصری حکومت کے لئے ہزیمت کا باعث ضرور بنی ہے جو علاقے میں امن وامان کے قیام کو اپنی ایک بڑی کامیابی گردانتی رہی ہے.یادرہے کہ مصر کی مجموعی قومی آمدن کا 6 فی صدسیاحت کے شعبہ سے حاصل ہوتاہے.

سوڈان اور لیبیا کی سرحد کے قریب مصری علاقے میں رونما ہونے والا اغوا کا یہ پہلا واقعہ ہے جبکہ افریقہ کے مغربی اور شمالی علاقے میں اغوا کے واقعات عام ہیں.

مختصر لنک:

کاپی