اسرائیل کے صدر شمعون پیریز نے ایرانی صدر محمود احمد نژاد کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران اسرائیل کے خلاف گفتگو کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ شمعون پیریز کا کہنا تھا کہ احمدی نژاد کی یہود مخالف جذبات سےلبریز تقریر تاریخ کا حصہ ہے
ایرانی صدر نے اپنے طویل خطاب کا آغاز اللہ کی کبریائی سے کیا اور اسمیں انصاف، اخلاقیات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے 192 ممالک پر مشتمل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "مٹھی بھر دھوکے باز صہیونی امریکیوں اور یورپی اقوام کو اپنے مقاصد کے حصول کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔ یہی لوگ دنیا کی اقتصادیات اور مالی نظام پرقبضہ جمائے ہوئے ہیں۔
شمعون پیریز کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی سر عام صہیونی اکابریں کے پروٹوکولز کو اتنے برے انداز میں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیلی صدر نے اپنےاس الزام کا اعادہ کیا کہ غزہ کی پٹی میں حماس اور لبنان میں حزب اللہ کی مدد کر کے ایران "دہشت گردی” کا مرکز بن گیا ہے۔ احمد نژاد نے اپنے خطاب میں اسرائیل کے صفحہ ہستی سے مٹ جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ طاقت کے زور پر معاملات طے کرنے والی "قوتوں” [یعنی امریکا اور اس کے اتحادی) کے خلاف دنیا میں مزاحمت بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا خاتمہ نوشتہ دیوار ہے۔ اس سے کسی طور پر فرار ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سلطنت بھی اپنے انجام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا مستقبل کے امریکی حکمرانوں کو اپنی سرحدوں میں ہی کام سے کام رکھنا چاہئے۔