یہ رپورٹ 30جون2008ء سے گیارہ ستمبر 2008ء تک کی ہے – جس میں کہاگیاہے کہ یروشلم اور مغربی کنارے میں 630فوجی رکاوٹیں ہیں- الخلیل کے H2 کے ضلع کے راستے میں 69روڈ بلاک ہیں- 8رکاوٹیں مغربی کنارے اور 1948ء کے علاقے کے درمیان کھڑی کی گئیں ہیں- جس سے باہمی رابطہ اور نقل و حرکت ختم ہو کر رہ گئی ہے –
اقوام متحدہ کی ٹیم نے ان رکاوٹوں کو غیر قانونی قرار دیا ہے اور اسرائیل سے کہاہے کہ وہ ان رکاوٹوں کو ختم کرے چونکہ اس سے وقت بھی ضائع ہوتاہے اور ان پر اخراجات بھی آتے ہیں- رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیاگیاہے کہ نسلی دیوار کی 57فیصد تعمیر مکمل ہوچکی ہے اور یہ دیوار 79فیصد مغربی کنارے کی زمین پر تعمیر کی گئی ہے – اس دیوار کی تعمیر سے فلسطینیوں کی زمین تقسیم ہوچکی ہے-
اس دیوار میں 56دروازے نصب کئے گئے ہیں جن پر پہریدار صہیونی ہیں جو فلسطینیوں کی نقل وحرکت پر پابندی لگاتے ہیں- اسرائیلی فوجیوں نے اچانک یورپی یونین کے وفد پر فائرنگ شروع کردی جب وہ اس دیوار کا جائزہ لے رہے تھے جو فلسطینیوں کو تقسیم کرنے کے لیے تعمیر کی جا رہی ہے –