رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور سکڑتی ہوئی معیشت کے سبب فی کس پیداوار کی شرح اس شرح سے پینتیس فیصد سے کم ہے کہ جو 1999ء میں تھی- غربت کی شرح غزہ میں 51.8 فیصد سے بڑھ کر 79.4 فیصد ہو چکی ہے جبکہ مغربی کنارے میں یہ شرح 19.1 فیصد سے بڑھ کر 45.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے-
اگر فلسطینی معیشت اسی طرح زوال پذیر رہی تو اس کا سارا انحصار بیرونی امداد پر ہو جائے گا- عالمی بنک کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ غزہ کی پٹی میں معیشت کے زوال کا سبب اسرائیلی تسلط ہے- بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مغربی کنارے میں سڑکوں کی بندش اور چیکنگ پوائنٹ مسائل کی اصل جڑ ہیں-
عالمی بنک کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ جون 2007ء سے جاری ناکہ بندی کی وجہ سے معیشت ایک مقام پر ٹھہر چکی ہے- بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کا 98 فیصد ناکہ بندی کی وجہ سے بے کار ہو چکا ہے-