ثیر الاشاعتی عبرانی اخبار ’’یدیعوت احرانوت‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی ایٹمی پلانٹ کے شعبے میں ایک سو پچاس معمر انجینئروں کے استعفے کے بعد حکام کو نئے ماہرین بھرتی کرنے میں سخت مشکل کا سامنا ہے-
رپورٹ کے مطابق اٹامک انرجی شعبے کی انتظامیہ کو اس امر پر تشویش ہے کہ نئے بھرتی ہونے والے انجینئر نہ صرف ایٹمی اسلحہ بنانے اور اس شعبے میں کام کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے بلکہ ان کی مہارت میں کمی کے باعث خود ان کی صحت پر اس کے منفی اثرات پڑسکتے ہیں- ناتجربہ کار ہونے کے باعث ایٹمی پلانٹس سے نکلنے والی شعاعیں نو بھرتی کیے گئے افراد کے لیے خطرناک ہوں گی-
رپورٹ کے مطابق اٹامک انرجی شعبے کی انتظامیہ کو اس امر پر تشویش ہے کہ نئے بھرتی ہونے والے انجینئر نہ صرف ایٹمی اسلحہ بنانے اور اس شعبے میں کام کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے بلکہ ان کی مہارت میں کمی کے باعث خود ان کی صحت پر اس کے منفی اثرات پڑسکتے ہیں- ناتجربہ کار ہونے کے باعث ایٹمی پلانٹس سے نکلنے والی شعاعیں نو بھرتی کیے گئے افراد کے لیے خطرناک ہوں گی-
ایٹمی پلانٹ سے آئندہ کچھ عرصے میں مزید چار سو ماہرین ریٹائر ہو جائیں گے جبکہ اب تک اسرائیل نے دو سو نئے افراد کو اس شعبے میں بھرتی کیا ہے- انتظامیہ نئے بھرتی کیے گئے افراد کی کارکردگی سے مطمئن نہیں-