فلسطینی اتھارٹی میں القدس سے کے چیئرمین احمد روحیطی نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل دو ہزار بیس تک القدس میں مزید دس لاکھ یہودیوں کو بیرون ملک سے لاکر آباد کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے- القدس میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس سے فلسطینی شہریوں کا نظام زندگی درہم برہم کرنے سے اسرائیل کا اہم ہدف ہے-
نسلی دیوار اور یہودی آبادکاری کے ذریعے اسرائیل نے اہلیان القدس کی زندگی اجیرن کردی ہے- اسرائیل کی فلسطین دشمن پالیسیوں کے باعث شہری نہایت کسمپرسی کا شکار ہیں- ایک اندازے کے مطابق تین لاکھ شہریوں کو اسرائیل القدس کا باشندہ ہونے کی سزا دے رہا ہے- انہوں نے کہا کہ اسرائیل القدس کی تاریخی اسلامی اور ثقافتی شناخت کی تبدیلی میں ناکام ہوچکا ہے اوراب وہ جبراً شہریوں کو ان کے گھروں سے نکالنے کی حکمت عملی پر گامزن ہے-