پنج شنبه 08/می/2025

سکینڈل زدہ دور کے بعد اسرائیلی ”مسزکلین” کے منتظر

ہفتہ 20-ستمبر-2008

اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ بدعنوانیوں کے الزامات کے سائے میں اپنے عہدے سے جلدسبکدوش ہورہے ہیں جبکہ اسرائیلیوں کو توقع ہے کہ ان کی جانشین زیپی لیونی”مسزکلین” کے طورپراپنے عہدے پرفائزہوں گی جو اپنی پارٹی کو متحد رکھنے کے لئے کوشاں ہیں.

زیپی لیونی چند روز قبل کادیما پارٹی کی قائد منتخب ہوئی ہیں اور انہیں اپنے حریف امیدوار شاٶل موفاز کی جانب سے چیلنج کا سامنا ہے جنہوں نے پارٹی قیادت کے انتخاب میں ناکامی کے بعد سیاست سے دست بردار ہونے کا اعلان کردیاہے.

اسرائیلی تجزیہ کارزیپی لیفینی کے انتخاب کو اسرائیلی عوام کے جذبات کا عکاس دے رہے ہیں جو سیاسی منظر نامے پر نئے چہرے دیکھناچاہتے ہیں.”لیفینی کا انتخاب عوام کی طویل عرصہ سے اس خواہش کا اظہار ہے جو نئی، تازہ اور شفاف قیادت دیکھنا چاہتے ہیں”.اسرائیل کے کثیر الاشاعت اخبار یدیعوت احرنوت میں کالم نویس ناہم بارنئے نے لکھا ہے.

لیونی حکمران کادیما پارٹی کو متحد رکھنے کی کوشش کر رہی ہیں.انہوں نے جمعہ کو پارٹی کے سنئیر سے ملاقات کی اور انہیں اپنی صفوں میں اتحاد برقراررکھنے کی ضرورت پرزوردیا.

کادیما پارٹی کے سنئیر ارکان نے وزیر ٹرانسپورٹ شاٶل موفاز کے سیاست سے علاحدگی کے فیصلے کو پارٹی کو نقصان پہنچانے کے مترادف قرار دیا ہے .میڈیا میں یہ رپورٹس بھی شائع ہوئی ہیں کہ موفاز دائیں بازو کی حزب اختلاف کی جماعت لیکوڈ پارٹی میں دوبارہ شمولیت اختیار کرسکتے ہیں جسے انہوں نے ایہود اولمرٹ اورزیپی لیفینی کے ساتھ 2005ء میں چھوڑا تھا.

موفاز نے جمعہ کو کادیما پارٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی .لیونی نے اس اجلاس میں واضح کیا کہ وہ لیبر پارٹی اور مذہبی جماعت شاس کے ساتھ موجودہ اتحاد کو برقرار رکھیں گی.

مختصر لنک:

کاپی