شنبه 03/می/2025

روس نے ایران کے خلاف اقوام متحدہ کا نیا اقدام مسترد کردیا

ہفتہ 20-ستمبر-2008

روس ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی نئی پابندیوں کا مخالف ہے .یہ بات روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ کے روزامریکا کے اس انتباہ کے بعد کہی ہے جس میں اس نے ایران کے خلاف نئی پابندیوں کے بارے میں خبردارکیا تھا.

ایران کے خلاف چوتھے مرحلے میں اقوام متحدہ کی پابندیاں عاید کرنے کے لئے جمعہ کو بڑی طاقتوں کےدرمیان بات چیت ہوئی ہے.امریکا ،چین برطانیہ ،فرانس اور جرمنی کے سنئیر سفارتکاروں کے اجلاس میں روس نے کہا تھا کہ ”اس مرحلہ پرجو پیش رفت ہورہی ہے،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے ایران کے خلاف اضافی اقدامات اس کے خلاف ہوں گے”.

روسی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ”ماسکو تہران کے ساتھ بات چیت کو ترجیح دے گا”.روس کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اس کے امریکا کے ساتھ تعلقات شدید کشیدگی کا شکار ہیں.

بیان میں کہا گیا کہ ”روس بحران کے حل کے لئے ایران کو تعمیری بات چیت کے عمل میں شریک کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے تاکہ مذاکرات کا عمل شروع ہوسکے”.”اس تناظر میں اس مرحلے پر ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے ایران کے خلاف مزید اقدامات کے مخالف ہیں”.بیان میں مزید کہا گیا ہے.

امریکا ،برطانیہ،فرانس اورجرمنی ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی کا عمل بند کرنے سے انکار پر اس کے خلاف سخت پابندیوں کے لئے کوشاں ہیں تاہم روس اور چین ایسے کسی اقدام کی مخالفت کر رہے ہیں.

واضح رہے کہ امریکا کی وزیر خارجہ کنڈولیزارائس نے گذشتہ روزاپنی ایک تقریر میں مغرب پرزور دیا تھا کہ اس کوروس کے اقدامات کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا چاہئے جو ان کے بقول بڑی تیزی سے مطلق العنان حکمرانی کی جانب بڑھ رہا اور جارح ہوتا جارہا ہے.

 

مختصر لنک:

کاپی