شنبه 03/می/2025

مغرب کو روسی اقدامات کی مزاحمت کرنی چاہئے:کنڈولیزارائس

جمعہ 19-ستمبر-2008

امریکا کی وزیر خارجہ کنڈولیزارائس نے جمعرات کے روزاپنی ایک سخت تقریر میں کہا ہے کہ مغرب کو روس کے اقدامات کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا چاہئے جو بڑی تیزی سے مطلق العنان حکمرانی کی جانب بڑھ رہا اور جارح ہوتا جارہا ہے.

وہ واشنگٹن میں ایک ایک پالیسی ریسرچ گروپ سے خطاب کررہی تھیں اور روس کی جانب سے گذشتہ ماہ جارجیا کے خلاف چڑھائی کے بعد ان کی یہ پہلی اہم تقریر تھی .رائس نے خبردارکیا کہ روسی خطرات اب عالمی سالمیت کی جانب بڑھ رہے ہیں .روس نے جو کچھ حاصل کیا تھا،اب ان سے پسپائی اختیار کر رہا ہے اور اسے امریکا اور یورپ کی جانب سے جارجیا کے مشترکہ سفارتی دفاع کا سامنا ہے.

ان کا کہنا تھا کہ روسی لیڈروں کی جانب سے حملے کا فیصلہ ہمیں روس اور دنیا کے لئے ایک مشکمل مرحلے پر لے آیا ہے. روسی قائدین جس قسم کے تعصبات رکھتے ہیں ہم ان کی تائید نہیں کرسکتے.اس کی وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ اگر آپ دنیا کی آزاد اقوام پر دباٶ ڈالیں،انہیں ڈرائیں دھمکائیں اور ان پر برس پڑیں اور ہم اسے نظر انداز کردیں تویہ ممکن نہیں ہوگا.

ایک سوال کے جواب میں رائس نے کہا کہ عراق پر امریکا کی چڑھائی اور روس کے جارجیا پر حملے کا کوئی موازنہ نہیں کیا جاسکتا.رائس نے امریکی محکمہ خارجہ کے اس نکتہ نظر کو بھی اجاگر کیا کہ روسی صدر دمتری میدویدیف اوروزیراعظم ولادی میر پوٹن اپنے فیصلوں کے اقتصادی مضمرات کی وجہ سے اپنے ملک میں مقبولیت کھو سکتے ہیں

روس اور مریکا کے درمیان اختلافات کے باوجود کنڈولیزارائس کا کہنا تھا کہ ان سے سرد جنگ کا زمانہ لوٹ کر نہیں آئے گا اور امریکا اجتماعی تشویش کے معاملات، جیسے ایران کو حساس ایٹمی کام سے باز رکھنے کے لئے دباٶ سمیت مختلف عالمی امور پرروس کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا.

مختصر لنک:

کاپی