کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے کہ بھارتی حکومت نے اسرائیلی دفاعی فورسز کو ایک سمجھوتے کی تجویز پیش کی ہے- اسرائیلی فورسز بھارتی فوجیوں کو مقبوضہ علاقے میں جنگی مشقوں اور گوریلا جنگ لڑنے کی تربیت دے گی-
اسرائیلی نیشنل نیوز نے کہا ہے کہ اسرائیلی آرمی چیف اور بحری فوج کے کمانڈر میجر جنرل مزراہی نے گزشتہ ہفتے کشمیر کا دورہ کیا تھا اور اکھنور ملٹری بیس پر جہاں انہوں نے اعلی بھارتی فوجی افسروں کو عسکریت پسندوں کی کارروائیوں سے نمٹنے اور کشمیریوں کے خلاف جنگ کیلئے بھارتی فوجیوں کی تیاری کے بارے میں ایک لیکچر دیا تھا- اے وی مزراہی نے بھارت میں تین روز قیام کے دوران اعلی بھارتی فوج کے افسروں سے ملاقاتیں کی تھیں او ایک منصوبے پر تبادلہ خیال کیا تھا جس کے تحت اسرائیلی کمانڈوز بھارتی فوجیوں کو تربیت دیں گے-
بھارت اسرائیل سے اسلحہ خریدنے والا سب سے بڑا ملک ہے اور اس نے 2002ء سے اب تک پانچ ارب ڈالر سے زائد کے ہتھیار خریدے ہیں- مجوزہ سمجھوتے کے تحت اسرائیل بھارتی فوج کی تربیت کے لیے اپنے اعلی تربیت یافتہ کمانڈوز بھیجے گا- دوسری جانب سینئر کشمیری لیڈر سید علی گیلانی اور دوسرے کشمیر راہنمکائوں نے اسرائیلی فوج کے سربراہ کے حالیہ دورہ مقبوضہ کشمیر پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے اسے آزادی کشمیر اور پاکستان کے ساتھ الحاق کو کچلنے کیلئے بھارت اسرائیلی ناپاک سازش قرار دیا ہے-
بھارت کے دورہ پر آئے ہوئے اسرائیلی فوج کے سربراہ کے دورہ کو کشمیریوں کی جاری انتفاضہ کی تحریک کچلنے اور کشمیریوں کی نشل کشی کا منصوبہ قرار دیا- فاروق احمد ڈار نے کہا کہ کشمیری اس سازش سے واقف ہیں اور وہ کبھی بھی بھارت اور اسرائیل کو اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے- انہوں نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وقت کی آواز کے مطابق کشمیر کا مسئلہ کرے-