زمبابوے میں طویل سیاسی بحران کے خاتمے کے لیے صدر موگابے اور حزب اختلاف کے درمیان معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں۔ فریقین نے پیر کو ملک کے دارالحکومت ہرارے میں کئی افریقی ممالک کے رہنماؤں کی موجودگی میں شراکت اقتدار کا معاہدہ کیا۔
معاہدے کے بارے میں گزشتہ ہفتے سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق صدر کا عہدہ اور فوج کا کنٹرول رابرٹ موگابے کے پاس ہی رہے گا لیکن ان کے اختیارات میں کمی کی جائے گی۔ حزب اختلاف کے رہنما مورگن شوانگیرائی بحیثیت وزیر اعظم اہم ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ پولیس کا محکمہ بھی ان کے پاس ہوگا۔
زمبابوے میں کئی ماہ سے جاری بحران کے حل کے لیے اہم پیشرفت جمعرات کو ہوئی جس میں جنوبی افریقہ کے صدر تھابو امبیکی نے اہم کردار ادا کیا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر موگابے اور مورگن شوانگیرائی نے اختتام ہفتہ کو معاہدے کی منظوری دی۔
شوانگیرائی بحیثیت وزیر اعظم وزراء کی کونسل کے سربراہ ہوں گے ملک کے روز مرہ کے معمولات کی ذمہ دار ہوگی۔ غیر مقصدقہ ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق شوانگیرائی کی جماعت موومنٹ فار ڈیموکریٹک چینج اور اس جماعت کے ایک دھڑے کو سولہ وزارتیں ملیں گی اور صدر موگابے کی جماعت زانو پی ایف کو پندرہ نشتیں ملیں گی۔