پنج شنبه 08/می/2025

اسرائیلی وزیرخارجہ لیفنی کی کادیما پارٹی کے انتخاب میں برتری

پیر 15-ستمبر-2008

اسرائیل میں رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق وزیرخارجہ زیپی لیفنی کوحکمران کادیما پارٹی کی سربراہی کے لئے آئندہ بدھ کوہونے والے انتخابات میں اپنے قریب ترین حریف پر 15 پوائنٹس کی برتری حاصل ہے جبکہ وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے ایک مرتبہ پھر کہا ہے کہ وہ نئے پارٹی سربراہ کے انتخاب کے فوراًبعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے.

جمعہ کو شائع ہونے والے سروے کے مطابق لیفنی کوواضح برتری حاصل ہے جبکہ جمعرات کو شائع ہونے والے ایک جائزے کے مطابق انہیں اپنے حریف ٹرانسپورٹ کے وزیر شاٶل موفاز پر پانچ فی صد سے بھی کم پوائنٹس کی برتری حاصل ہے.

کادیما پارٹی کے رجسٹرڈ ووٹروں کا ایک سروے اسرائیلی روزنامہ معاریف میں شائع ہوا ہے جس میں 46 فی صد ووٹروں نے ان کے حق میں رائے کا اظہار کیا جبکہ ان کے حریف موفاز کو 28 فی صد ووٹروں کی حمایت حاصل ہے.

ایک اور اسرائیلی اخبار”یدیعوت احرنوت” کے سروے کے مطابق لیفنی کو 47 فی صد اور سابق شکرے اسرائیلی جنرل موفاز کو 32 فی صدرائے دہندگان کی حمایت حاصل ہے.

رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق کادیما پارٹی کے نئے قائد کا فیصلہ انتخابات کے پہلے مرحلے ہی میں ہوجائے گا اوروزیرخارجہ زیپی لیفنی بآسانی مطلوبہ چالیس فی صد پارٹی ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گی جس کی وجہ سے 24 ستمبر کوپارٹی کے دوسرے مرحلے کے انتخاب کی نوبت نہیں آئے گی.

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ رائےعامہ کے جائزوں کی اعتباریت اس لحاظ سے غیر یقینی ہے کہ کادیماپارٹی ایک بالکل نئی جماعت ہے اوراس کی قیادت کا بھی پہلی مرتبہ انتخاب ہورہا ہے.

جمعرات کو شائع ہونے والے ایک سروے میں اس بات کا اشارہ ملا تھا کہ لیفنی40 فی صد سے بھی کم ووٹ حاصل کرسکیں گی اورانہیں ان کے قریبی حریف شاٶل موفاز پر صرف پانچ پوائنٹس کی برتری حاصل ہوگی.

کادیما پارٹی کے سربراہ کے انتخاب کے لئے آئندہ بدھ کو ووٹ ڈالے جائیں گے .اگر کوئی بھی امیدوار 40 فی صدپارٹی ووٹروں کی حمایت نہ حاصل کرسکا تو پھر 24 ستمبر کو دوسرے مرحلے میں دوبارہ ووٹ ڈالے جائیں گے.

درایں اثناء اسرائیلی وزیراعظم ایہوداولمرٹ نے جمعرات کے روزپارٹی کے ایک اجلاس میں بتایا کہ ”وہ پارٹی کے پرائمری انتخابات کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے اور وہ صدر کو تجویز کریں گے کہ ان کی جگہ جوبھی لیڈرپارٹی قیادت کے منصب پر فائز ہوتا ہے، اسے وہ حکومت بنانے کی دعوت دیں”.

ان کا کہنا تھا کہ اقتدار کی منتقلی ذمہ دارانہ اور سیدھے طریقے سے ہوگی اور وہ کسی بھی فرد کو فائدہ پہنچانے کے لئے کسی سیاسی اتھل پتھل کو استعمال نہیں کریں گے.

ایہود اولمرٹ کوبدعنوانی کے متعددالزامات پر پولیس تحقیقات کا سامنا ہے اور وہ 30 جولائی کو یہ اعلان کر چکے ہیں کہ وہ نئے پارٹی سربراہ کے انتخاب کے بعد وزارت عظمیٰ کاعہدہ چھوڑ دیں گے.

مختصر لنک:

کاپی