امریکی ری پبلکن پارٹی کی نائب صدارتی امیدوار سارہ پیلن نے پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف امریکی کارروائی کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کو اسلامی دہشت گردی روکنے کے لیے جو کچھ ممکن ہو ضرور کرنا چاہیے۔ امریکا کو ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی صورت میں اسرائیل کی مدد کرنی چاہیے اور کوئی دوسری بات نہیں سوچنی چاہیے۔
امریکی ٹی وی”اے بی سی” کے ساتھ ایک انٹرویو میں سارہ پیلن نے کہا ہے کہ وہ نائب صدر امیداوار ہیں اور اگرضروری ہوا تو امریکہ کی صدارت سنبھالنے کے لیے تیارہیں۔ پیلن نے کہا کہ جب سینیٹر جان مکین نے ان سے صدارتی مہم میں اپنا ساتھی بننے کے لیے کہا تو وہ بلا تردد تیار ہوگئیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اعتماد ہے کہ وہ اس عہدے کے لیے تیار ہیں۔ جان مکین کی جانب سے نائب صدارت کے لیے اپنے امیدوا کے طور پر متعارف کرائے جانے کے بعد الاسکا کی گورنر کا یہ پہلا تفصیلی انٹرویو تھا۔
جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا امریکہ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ پاکستان کی رضامندی کے بغیر پاکستان کی سرحدوں کے اندرمشتبہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کرے تو پیلن نے کہا کہ امریکہ کو انتہا پسند اسلامی دہشت گردی روکنے کے لیے جو کچھ ممکن ہو، ضرور کرنا چاہیے۔
انہوں نے جارجیا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کی حمایت کی اور روسی خطرے کے خلاف جارجیا کی حمایت کی ضرورت پر زور دیا۔ مگر انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں ایک اور سرد جنگ کی طرف نہیں جانا چاہیے۔ اس سوال کے جواب میں کہ اگر اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کردے تو امریکہ کا ردعمل کیا ہوگا تو انہوں نے کہا کہ اسرائیل اگر اپنی سیکیورٹی کے لیے کچھ کرتا ہے تو امریکہ کو کوئی دوسری بات نہیں سوچنی چاہیے۔