یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ ہاویئر سولانا نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان اس سال کے اختتام تک کسی امن معاہدے کے طے پانے کے امکانات بہت کم ہیں‘ تاہم دونوں کو مقصد کے حصول تک بات چیت جاری رکھنی چاہیے۔
گذشتہ روز ایک اسرائیلی اخبارکو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اگر امریکی حکومت اس بارے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے تو یہ معاہدہ ناممکن نہیں ہے۔ ادھر فلسطینی صدر محمود عباس کا کہنا ہے کہ حتمی معاہدے پر پہنچنے کے لیے اصل مسائل پر دوطرفہ رضامندی نہیں ہو پائی۔
اِن میں یروشلم پر موقف، فلسطینی مہاجرین، یہودی آبادیوں اور مستقبل کی فلسطینی ریاست کی سرحدوں سے متعلق معاملات شامل ہیں۔انہوں نے اِس بات پر شک کا اظہار کیا ہے کہ 2008ء کے اواخر تک کوئی معاہدہ طے پا جائے گا۔