وینزویلا کے صدر ہوگوشاویز نے اپنے اتحادی ملک بولیویا سے اظہار یک جہتی کے طور پرکیراکس میں متعین امریکی سفیر کو ملک بدر کردیا ہے اوردھمکی دی ہے کہ اگر ان کی حکومت پر حملہ کیا گیا تووہ امریکا کو خام تیل کی برآمد بند کردیں گے.
دارالحکومت کیراکس سے 120 کلومیٹر مغرب میں واقع ساحلی شہر پورٹوکابیلو میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے شاویز نے کہا کہ ”کیراکس میں یانکی سفیر کو آئندہ 72 گھنٹوں میں ملک سے نکل جانا ہوگا”.
انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ بولیویا میں صدر ایوومورالس کی دائیں بازو کی حکومت کے ساتھ اظہار یک جہتی کے طور پرکیاہے جس نے لاپاز میں تعینات امریکی سفیر کو گذشتہ بدھ کو ملک سے نکل جانے کا حکم دیا تھا.
ہوگوشاویز نے کہا کہ اگرواشنگٹن کی جانب سے وینزویلا کے خلاف کوئی جارحیت کی گئی تو پھر امریکی عوام کے لئے تیل کی برآمد بند کردی جائے گی.
شاویز نے جمعرات کو یہ بھی اعلان کیا کہ انہوں نے امریکا کی پشت پناہی سے حاضراور ریٹائرڈ فوجی افسروں کی جانب سے ان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش پکڑی ہے.شاویزکا کہنا تھا کہ ہم نے سازش کے الزام میں پہلے ہی بہت سے لوگوں کو گرفتار کرلیاہے.
دوسری جانب امریکانے شاویزاورمورالس کے الزامات کومسترد کردیا ہے اور بولیویا کے جواب میں واشنگٹن میں متعین اس کے سفیرکوملک سے چلے جانے کا حکم دیا ہے جبکہ شاویز نے اپنے سفیر کو امریکا کی جانب سے ملک بدر کئے جانے سے قبل ہی واپس بلا لیا ہے.
درایں اثناء وینزویلا کے ایک ملٹری پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ دوفوجی افسروں ….ریٹائرڈ جنرل ویلفریڈو براسو اور ریٹائرڈمیجرایلمائیڈ لبارکا سوٹوکے خلاف بغاوت کا مقدمہ چلایا جائے گا اور اس جرم پر انہیں دس سال تک قید ہوسکتی ہے.پراسیکیوٹرکا کہنا ہے سازش کے الزام میں آٹھ مزید افسروں کو گرفتار کیا گیا ہے اوران سے تفتیش ہورہی ہے.
وینزویلا کے سرکاری ٹیلی وژن پرتین ریٹائرڈ اعلیٰ فوجی افسروں کی ریکارڈشدہ مبینہ گفتگو نشر کی گئی ہے جس میں وہ کیراکس میں شاویز کو ہدف بنانے کے لئے صدارتی محل کو نشانہ بنانے اورصدارتی طیارے کو تباہ کرنے کے منصوبوں کے بارے میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں.
ہوگوشاویز کو 2002ء میں مختصر مدت کے لئے ایک بغاوت کے نتیجے میں اقتدار سے نکال باہر کیا گیا تھا لیکن اس وقت بھی انہوں نے امریکی سفیر کو ملک بدر نہیں کیا تھا.
شاویزلاطینی امریکا کے ملکوں میں دائیں بازو کی بڑھتی ہوئی حکومتوں میں سب سے زیادہ امریکا کے مخالف ہیں.وینزویلا کے پاس مشرق وسطیٰ کے بعد تیل کے سب سے بڑے ذخائر ہیں اور شاویز کی بش انتظامیہ کے ساتھ کشیدگی کے باوجودوینزویلا امریکا کوتیل برآمد کرنے والا بڑا ملک اور امریکا اس کے تیل کا بڑاخریدار ہے.