اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بین کی مون نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے قریب کاربم دھماکے کی مذمت کی ہے اور متحارب فریقوں پر صبروتحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے.بم دھماکے میں ایک دروزی سیاستدان ہلاک ہوگئے تھے.
نیویارک میں نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی ادارے کے سربراہ نے کہا کہ ”وہ بیروت کار بم دھماکے کی مذمت کرتے ہیں اوربرداشت سے کام لینے پرزور دیتے ہیں”.انہوں نے کہا کہ تشدد کے اس واقعے سے مذاکرات اور مصالحت کو آگے بڑھانے کی اہمیت بھی اجاگر ہوئی ہے.
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی بیروت کے قریب کاربم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جس میں لبنان کی حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن صالح العریضی ہلاک اورچھے افراد زخمی ہوگئے تھے.
یورپی یونین کے موجودہ صدر ملک فرانس نے العریضی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کی کارروائی میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے.فرانسیسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین لبنان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے اس واقعہ کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے.
یورپی یونین کے صدر ملک نے لبنان کے تمام فریقوں سے کہا کہ وہ 21 مئی کو طے پائے دوحہ معاہدے کے تحت مصالحت کے عمل کو آگے بڑھائیں.صالح العریضی کے قتل کا واقعہ ایسے وقت میں رونما ہوا ہے جب لبنان کی سیاسی جماعتیں اگلے ہفتے باہمی اختلافات کے خاتمے کے لئے قومی مصالحتی مذاکرات میں شرکت کی تیاری کررہی ہیں.
مذاکرات کا عمل آئندہ منگل کو شروع ہوگا جن میں ”قومی دفاعی حکمت عملی”کی تشکیل پر توجہ مرکوز کی جائے گی جس کے تحت ملک کے دفاع کے لئے فوج اور مسلح ملیشیاٶں کے درمیان تعلقات کا تعین کیا جائے گا.