شنبه 03/می/2025

اقوام متحدہ ایران کے خلاف اسرائیلی دھمکیوں کا سخت نوٹس لے

بدھ 10-ستمبر-2008

ایران نے دھمکی دی ہے کہ وہ اسرائیلی دھمکیوں کی وجہ سے اپنے دفاع کرنے میں پس و پیش سے کام نہیں لے گا۔ داریں اثنا ایران نے اسرائیلی دھمکیوں کے حوالے سے اقوام متحدہ سے ایک دو ٹوک وضاحت مانگی ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر محمد خازئی نے عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے نام ایک خط میں دو اسرائیلی وزراء کے بیانات کو خطرناک دھمکی قرار دیتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی سے تعبیر کیا ہے۔ مشرق وسطی کی اکلوتی ایٹمی قوت، اسرائیل، کا خیال ہے کہ ایران 2010 تک ایٹم بم تیار کر لے گا، یہ ہتھیار تل ابیب کی بقاء کے لئے انتہائی خطرہ ہو گا۔

اقوام متحدہ میں ایرانی سفارتکار خازئی نے اس ہفتےجرمن جریدے "ڈر سپیگل” میں شائع ہونے والے اسرائیلی وزیر رافی ایتان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے اسے دیکھ کر صہیونی ریاست کے عزائم کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے۔ "ڈر سپیگل” کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ایتان سے یہ بیان منسوب کیا گیا تھا کہ اسرائیل کا نازی ادوار کے افسران کو بیرون ملک ہدف بنانے کا دور لد گیا ہے۔ یہ مت سمجھا جائے یہ باتیں اب قصہ پارینہ بن گئیں ہیں۔”

اسرائیلی اہلکار سے ان کے بیان کی وضاحت طلب کرنے پرمسٹر ایتان نے بتایا کہ ان کی مراد یہ ہے "کہ ایران کے صدر محمود احمد نژاد خود کو اچانک ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف کے کٹہرے میں پائیں۔” صہیونی ریاست کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے حوالے سےاپنے بیانات کے باعث محمود نژاد اسرائیل میں خوف کی علامت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ایران کے ایٹمی توانائی سے متعلق مںصوبوں کو جارحانہ انداز میں بڑھاوا دینے کیوجہ سےاسرائیل کی پریشانی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جبکہ ایران اپنے نیوکلئیر پروگرام کو پرامن سول مقاصد کے طور پر پیش کرتا ہے۔ امریکا، اسرائیل اور یورپی اقوام ایران کے ارادے کو شک کی نظر سے دیکھتے ہیں۔

گزشتہ ہفتے اسرائیل کے وزیر دفاع ایہود باراک نے ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ ایران کو ایٹمی اسلحہ تیار کرنے سے روکنے کے سلسلے میں سفارتکاری کی کوششوں میں ناکامی کی صورت میں اسرائیل کوئی بھی آپشن استعمال کر سکتا ہے۔

ایرانی اہلکار کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے کسی مجرمانہ کارروائی کو روکنے کے لئے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کا دو ٹوک عزم درکار ہے۔انہوں نے کہا اقوام متحدہ کے دستور کی دفعہ 51 کے تحت ودیعت کردہ حق دفاع پر عمل کرتے ہوئے اپنی حفاظت کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے سے گریز نہیں کرے گا۔ یاد رہے کہ ایران کی طرف سے اپنا ایٹمی پروگرام ختم نہ کرنے کی پاداش میں سیکورٹی کونسل تہران پر کئی قسم کی پابندیاں عاید کر چکی ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی