شنبه 03/می/2025

امریکا پاکستانی عوام کا احترام کرے اور حملے بند کردے

پیر 8-ستمبر-2008

مشیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ خود کش حملوں میں پاکستانی ہی ملوث ہیں اور چار خود کش حملہ اور انکے 9 کے قریبی مدد گار ہماری حراست میں ہیں۔مشیر داخلہ رحمان ملک نے اسلام آباد میں اپنے گھر پر افطار کا اہتمام کیا تھا جس کے گورنر پنجاب سلمان تاثیر مہمان خصوصی تھے۔
 
اس مو قع پر صحافیوں کیساتھ غیر رسمی گفتگو کے دوران رحمان ملک نے کہا کہ سیکورٹی فورسز انتہائی الرٹ ہیں اور حال ہی میں انھوں نے چار خود کش حملہ آور گرفتار کئے ہیں جن کے قبضے سے باون کلوگرام دھماکاخیز مواد بھی برامد ہوا ہے۔انھوں نے کہا کہ گرفتار ہونے والے خود کش حملہ سب کے سب پاکستانی ہیں اور انکا تعلق جنوبی وزیرستان سے ہے۔ مشیر داخلہ کا کہنا تھا اگر دہشت گرد ہتھیار ڈال دیں تو فاٹا دہشت گردی کے مرکز کے بجائے سیاحت کا مرکز بن جائے گا۔

انکا یہ بھی کہنا تھا کہ فاٹا کے علاقے سے نیٹو فورسز پر حملے کئے جاتے ہیں جس کے نتیجے میں نیٹو فورسز آپریشن کرتی ہیں لیکن حکومت نے نیٹو فورسز کے حملوں کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے امریکی سفیر کو دو مرتبہ دفتر خارجہ طلب کرکے سخت احتجاج کیا ہے۔انھوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ دہشت گردوں کو ہیرو نہ بنائیں اور متحد ہوکر حکومت کا ساتھ دیں تاکہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا جاسکے۔
 
گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے ایک حالیہ بیان کے حوالے سے مشیرداخلہ کا کہنا تھا کہ سیاست میں تبادلہ خیال ہوتا رہتا ہے اور کبھی اچھی اور کبھی تلخ باتیں ہوتی رہتی ہیں تاہم پنجاب میں حکومتی اتحاد نہیں ٹوٹے گا اور تمام معاملات ٹھیک ہو جائیں گے۔ وزیر اعظم یوسف رضاگیلانی پر حملے کے حوالے سے مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی گاڑی پر دو گولیاں چلائی گئی تھیں تاہم ابھی اس بات کی تحقیقات جاری ہیں کہ یہ حملہ وارننگ تھی یاکہ وزیر اعظم کے ڈرائیور کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی