شنبه 03/می/2025

جان مکین کا امریکا کے لئے آخری جنگ لڑنے کا عزم

ہفتہ 6-ستمبر-2008

سینٹر جان مکین نے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کے لئے ری پبلکن پارٹی کی جانب سے بطور امیدوارنامزدگی قبول کر لی ہے .ان کا کہنا ہے کہ جارج ڈبلیو بش کی صدارت کے بعد واشنگٹن میں تبدیلی رونما ہورہی ہے اوریہ تبدیلی ان کے ڈیموکریٹک حریف بارک اوباما نہیں بلکہ وہ لائیں گے.

جان مکین نے سینٹ پال منی سوٹا میں ری پبلکن پارٹی کے قومی کنونشن کے موقع پر صدارتی امیدوار کی حیثیت سے نامزدگی قبول کرنے کا اعلان کیا.کنونشن میں جان مکین کی زندگی کے بارے میں ایک ویڈیو دکھائی گئی جس میں خاص طور پر ویت نام جنگ کے قیدی کی حیثیت سے ان کے کردار کا احاطہ کیا گیا تھا.

72سالہ جنگی ہیرونے اپنی تقریر کے دوران خود کواپنے ملک کی خاطر حتمی جنگ لڑنے کے لئے ایک جنگجو کے طور پر پیش کیا.ان کا کہنا تھاکہ جنگ کے زمانے میں کردار کی وجہ سے انہیں وائٹ ہاٶس میں بیٹھ کر ملک کو چلانے کا وژن اوراعتماد حاصل ہوا ہے.

جان مکین کی جانب سے نامزدگی قبول کرنے کے ساتھ ہی امریکی صدارتی انتخاب کااہم مرحلہ بھی شروع ہوگیا ہے اوراب ملک بھر میں دونوں حریف امیدوار بھرپور مہم چلائیں گے اوران کے ڈیموکریٹک امیدواربارک اوباما سے بالمشافہ تین مباحثے ہوں گے جن سے یہ فیصلہ بھی ہو جائے گا کہ ان دونوں میں سے کون ……وہ یا اوباما…… وائٹ ہاٶس کے تخت پر فائز ہوگا.

جان مکین نے وعدہ کیا کہ وہ اوران کی نائب صدارت کی امیدوار سارہ پالن واشنگٹن میں جاری گریڈلاک کا خاتمہ کریں گے. انہوں نے کسی کام کے بغیر بھاری معاوضہ لینے اور اخراجات کرنے والوں کوخبردار کیا اور کہا کہ واشنگٹن میں تبدیلی آرہی ہے.

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتےڈیموکریٹک پارٹی کا قومی کنونشن ڈینور میں ایک کھلے فٹ بال اسٹیڈیم میں ہوا تھا جبکہ ری پبلکن پارٹی کا کنونشن ایک بند ہال میں ہوا اور تمام مندوبین نشستوں پر جلوہ افروز تھے.جان مکین کی تقریررموزاوقاف سے بھرپور تھی اور انہوں ڈیموکریٹس کی پالیسیوں کو نشانہ بنایا لیکن کنونشن کے شرکاء نےان کے لئے اس جوش وجذبہ کا مظاہرہ نہیں کیا جس طرح کا بدھ کے روز سارہ پالن کی تقریر کے دوران کیا گیا تھا.

جان مکین نے تقریر کے دوران صدر جارج ڈبلیوبش کا نام لئے بغیر صرف ایک مرتبہ حوالہ دیا اور انہوں نے موجودہ غیر مقبول صدرکا گیارہ ستمبر کی طرزکے ایک اور حملے کوروکنے پرشکریہ اداکیا.

ری پبلکن پارٹی نے دوروزپہلے سینٹر جان مکین کوباضابطہ طور پر صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کے لئے اپنا امیدوار نامزد کیاتھا اور اب 4نومبر کو ان کا مقابلہ ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار بارک اوباما سے ہوگا.

ریاست ایریزونا سے طویل عرصے سے سینٹر چلے آرہے 72 سالہ جان مکین اگر چار نومبر کے صدارتی انتخاب میں کامیاب ہوجاتے ہیں تووہ امریکا کی تاریخ میں پہلے معمر ترین صدرہوں گے.

جان مکین 1982ء سے کانگریس کے رکن چلے آرہے ہیں.وہ ویت نام کی جنگ کے دوران 1967ء سے 1973ء تک پانچ سال سے زیادہ عرصہ جنگی قیدی رہے تھے.جان مکین بدعنوانیوں،ناجائز مصارف اوراقربانوازی کے خلاف اپنے سخت گیر موقف کی وجہ سے دونوں جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان کانگریس میں عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں اور وہ ری پبلکن پارٹی میں آرتھوڈکس موقف کے حامل سیاستدان سمجھے جاتے ہیں.

مختصر لنک:

کاپی