خصوصی ذرائع کے مطابق آئندہ دنوں میں امریکا پاکستان کے نئے حکمراں سے ایٹمی اثاثوں کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرسکتا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ امریکا، اسرائیل اور بھارت و روس کے انٹیلیجنس سربراہوں اور اعلیٰ نیو کلیئر ماہرین نے نیویارک میں ایٹمی پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ہونے والے اجلاس میں چاروں ملکوں میں اس بات پر اتفاق پایا گیا کہ ایران کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر بھی نظر رکھنا ہوگی۔
گزشتہ روز مدراس میں امریکی و اسرائیلی حکام کی بھارت کے اعلیٰ حکام سے طویل میٹنگ میں کہوٹہ کا معاملہ زیر بحث رہا۔ امریکی حکام ان دنوں ایران اور پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو تہہ و بالا کرنے کی پلاننگ میں مصروف ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ آئندہ دنوں میں پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر دوبارہ سے سوالیہ نشان لگایا جانے والا ہے۔