سمندری طوفان گستاف کا پہلا جھکڑ پیر کی صبح امریکا کی خلیج میکسیکو کے ساحل سے ٹکرا گیا ہے اورنیوآرلینز میں شدید آندھی کے ساتھ بارش ہوئی ہے.
امریکا کے طوفان کی اطلاع دینے والے قومی مرکز نے کہا ہے کہ گستاف کے ساتھ آندھی چلنے کی رفتار 200 کلومیٹر فی گھنٹہ تک رہنے کی توقع ہے.ماہرین کا کہنا ہے کہ گستاف طوفان شدت اختیار کر سکتا ہے تاہم سفیر سمپسن سکیل کے مطابق اس کے اب درجہ چار کا طوفان بننے کی بہت کم توقع ہے.
اتوار کو امریکی ریاست لوزیانا کے ساحلی علاقے سے قریباً بیس لاکھ افراد طوفان کی آمد سے قبل ہی محفوظ مقامات کی طرف چلے گئے تھے.لوزیانا کے گورنر بوبی جنڈال نے کہا ہے کہ ساحلی علاقوں سے قریباً19 لاکھ افراد محفوظ مقامات کی جانب جا چکے ہیں.
نیوآرلینز میں صرف دس ہزار کے قریب افراد رہ گئے ہیں.پولیس اور نیشنل گارڈز کے دستے خالی شہر میں گشت کر رہے ہیں .شہر میں لوٹ مار کے واقعات کو روکنے کے لئے کرفیونافذہے.گزشتہ روزاتوار کو نیو آرلینز کے مئیر کی جانب سے شہرکو خالی کرنے کے حکم کے بعد دوسرے شہروں کی جانب والی شاہراہوں پر کاروں ،بسوں اور دوسری گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں.
ٹیکساس سے نیوآرلینز تک طوفان کی آمد کے پیش نظرتیل کی صنعت نے اپنا کاروباربند کردیا تھا اورتمام آف شور پلیٹ فارم اور تیل صاف کرنے والے بیشترکارخانے بند کر دئیے گئے.
میڈیا اطلاعات کے مطابق گستاف طوفان سے امریکا کی پانچ ریاستوں کے ایک کروڑ 15 لاکھ سے زیادہ شہری متاثر ہوسکتے ہیں.اس طوفان سے تین سال قبل آنے والے تباہ کن طوفان کترینہ کی یاد بھی تازہ ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں نیوآرلینز شہر قریباً 80 فی صد پانی میں ڈوب گیا تھا.امریکا کی پانچ ریاستوں میں 15 سوافراد ہلاک ہوگئے تھےاور 80 ارب ڈالر کا مالی نقصان ہواتھا.
امریکا کے صدر جارج ڈبلیو بش ،جنہیں کترینہ طوفان کے بعد امدادی سرگرمیوں کی سست رفتاری کی وجہ سے شدید تنقید کانشانہ بننا پڑاتھا،پیر کو امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لئے ٹیکساس پہنچ رہے ہیں.
صدربش اور نائب صدرڈک چینی نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اس ہفتے سینٹ پال، منی سوٹا میں ری پبلکن پارٹی کے قومی کنونشن میں شریک نہیں ہوں گے.ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار جان مکین نے پیر کو کنونشن کے افتتاح کے موقع پراپنی انتخابی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں اور کنونشن کے پہلے روز سیاسی تقریریں نہ کرنے کاحکم دیا ہے.
گستاف کی شدت میں کمی کے باوجود یہ ابھی تک تیسرے درجے کا طوفان ہے اور اس کے نتیجے میں ڈومینیکن ری پبلک،ہیٹی اور جمائیکا میں 86 افراد ہلاک ہوچکے ہیں.