ملائیشیاکے حزبِ اختلاف کےراہنما انور ابراہیم نےتقریباً ایک عشرے تک پارلیمنٹ سے باہر رہنے کے بعد رکن کی حیثیت سے حلف اٹھایا لیکن اس کے کچھ ہی دیر بعد انھوں نے پارلیمنٹ سے واک آوٹ کیا۔
یہ واک آؤٹ ایک بل پر تنازعے کےبعد ہوا جسے حکمران اتحاد منظور کراناچاہتا تھا۔ اس بل میں مشتبہ مجرموں سے ڈی این اے کے نمونوں کی فراہمی پر مجبور کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ناقدین کا کہنا ہے کہ اس بل کا مقصدانور ابراہیم کے خلاف ہم جنس پرستی کے نئے الزامات عائد کرنا ہے۔ لیکن حکومت اس کی تردید کرتی ہے۔
انور ابراہیم نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ کے رکن کا حلف اٹھایا تھا اور حزبِ اختلاف کے راہنما کے طور پر سرکاری طورپر اپنی نششت سنبھالی تھی۔ انور ابراہیم نے کہا ہے کہ ان کی جیت سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ملائیشیا کے لوگ تبدیلی چاہتے ہیں۔ انہوں نے ایک عشرے کی غیر حاضری کے پارلیمنٹ میں اپنی واپسی کو ملائیشیا کی تاریخ کا ا اہم لمحہ قرار دیا۔