چهارشنبه 30/آوریل/2025

بڑی طاقتوں کی روس پرابخازیہ اوراوسیشیا کوآزاد ملک تسلیم کرنے پرتنقید

بدھ 27-اگست-2008

مغربی طاقتوں نے روس کی جانب سے جارجیا سے علاحدگی اختیار کرنے والی دوریاستوں جنوبی اوسیشیا اور ابخازیہ کو آزاد ملک تسلیم کرنے پر سخت غم وغصے کا اظہار کیا ہے جبکہ روسی وزیرخارجہ نے اس اقدام پرملک کی سفارتی تنہائی کے امکان کو مسترد کردیا ہے.

روس کی پارلیمنٹ نے گزشتہ روز ایک تحریک کی منظوری دی تھی جس میں صدر دمتری میدویدیف سے کہا گیا تھا کہ وہ ابخازیہ اور جنوبی اوسیشیا کی آزادی کے لئے کوشش کی حمایت کریں.اسی روز صدرمید ویدیف نے اعلان کیا کہ انہوں نے روس کی جانب سے جارجیا سے الگ ہونے والے علاقوں کو آزاد ملک کے طور پر تسلیم کرنے کے لئے ایک حکم نامے پر دست خط کردئیے ہیں.

امریکی زیر خارجہ کنڈولیزارائس نے روس کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ”ابخازیہ اور جنوبی اوسیشیا جارجیا کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کا حصہ ہیں اور اس کا حصہ رہیں گے”.

مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں منگل کو فلسطینی صدرمحمودعباس کے ساتھ بات چیت کے بعدنیوزکانفرنس میں کنڈولیزارائس نے کہا کہ”روس کی جانب سے جارجیا کی دوریاستوں کو تسلیم کرنے کا فیصلہ قابل افسوس ہے”.

ان کا کہنا تھا کہ ”روس اس اقدام کے ذریعے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ان متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے جن پر اس نے دست خط کر رکھے ہیں اور جن میں وہ خود ایک فریق ہے”.

رائس نے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے میں بھی تنازعے کو بین الاقوامی ذرائع سے حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے اس لئے بین الاقوامی کوششوں سے بالاتر کوئی اقدام بدقسمتی کی بات ہوگی”.

جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے بھی روس کے اقدام کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور اسے بین الاقوامی قوانین کے منافی قرار دیا ہے.ایسٹونیا کے دارالحکومت ٹالن میں ایک لیکچر کے دوران انہوں نے کہا کہ ”روس کا اقدام علاقائی خود مختاری کے اصول کے منافی ہے .یہ اصول دنیا کی اقوام کے بین الاقوامی قانون پر مبنی ہے اور اس وجہ سے یہ ناقابل قبول ہے”.

یورپی یونین کا صدر ملک فرانس روس کے اقدام کی مذمت کے لئے تنظیم کے دوسرے رکن ملکوں سے مشاورت کر رہا ہے.جاپان نے بھی روس کے اقدام پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے.

جاپان کی وزارت خارجہ کے یورپین بیورو کے ڈائریکٹر جنرل یاسواکی تانیزاکی نے اس سلسلہ میں ٹوکیو میں روسی سفارت خانے کے ناظم الامورکو ایک پیغام پہنچایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ”جاپان کو روس کے فیصلے پر گہری تشویش ہے اور اسے توقع ہے کہ روس خطے کے استحکام کے لئے ذمہ دارانہ اقدامات کرے گا”.

درایں اثناء روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے ابخازیہ اور جنوبی اوسیشیا کو تسلیم کرنے کے اقدام پربین الاقوامی تنہائی کے امکان کو مسترد کردیا ہے.روسی وزیرخارجہ نے ماسکو میں صحفیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ ہمیں سفارتی تنہائی پر خوف زدہ ہونا چاہئے.ان کا کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ عمومی شعور کا مظاہرہ کیا جائے گا.

مختصر لنک:

کاپی