اسرائیلی حکومت نے ’’منشہ نسل‘‘ کے بھارتی باشندوں کو یہودی تسلیم کرلیا ہے- اسرائیلی اخبار ’’معاریف‘‘ کے مطابق یہ نسل اصلاً ہندوستان میں آباد ہے اور تورات کو اپنی مذہبی کتاب تسلیم کرتی ہے جبکہ اسرائیلی یہودی انہیں حقیقی یہودی تسلیم کرنے سے انکار کرتے آئے ہیں-
حال ہی میں اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے مذہبی پیشوا شلومو عمار کے مشورے کے بعد ہندوستانی نژاد ان سات ہزار مہاجرین کو یہودی تسلیم کرتے ہوئے انہیں اسرائیل کے شہری قرار دیا ہے- دوسری جانب ایک اسرائیلی یہودی ریسرچ فائونڈیشن نے ’’منشہ نسل‘‘ کے یہودیوں کے اصل یہود نے پر شک کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے کو غلط قرار دیا ہے-
حال ہی میں اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے مذہبی پیشوا شلومو عمار کے مشورے کے بعد ہندوستانی نژاد ان سات ہزار مہاجرین کو یہودی تسلیم کرتے ہوئے انہیں اسرائیل کے شہری قرار دیا ہے- دوسری جانب ایک اسرائیلی یہودی ریسرچ فائونڈیشن نے ’’منشہ نسل‘‘ کے یہودیوں کے اصل یہود نے پر شک کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے کو غلط قرار دیا ہے-
جبکہ اسرائیل میں تاجروں اور دیگر سرمایہ داروں کے تعاون سے ایک تربیتی ادارہ بھی قائم کیا گیا ہے جو شمالی ہندوستان میں آباد اس نسل کے یہودیوں کی تعلیم و تربیت کا انتظام کرنا ہے اور بعد ازاں انہیں ایک مکمل یہودی قرار دے کر اسرائیل لایا جاتا ہے-