شنبه 03/می/2025

ملائشیا اورانڈونیشیا کے درمیان ثقافتی اختلافات ختم کرنے کے لئے مذاکرات

ہفتہ 23-اگست-2008

انڈونیشیا اور ملائشیا باہمی ثقافتی اختلافات ختم کرنے کے لئے اگست میں بات چیت شروع کریں گے.دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ سال اکتوبر میں رسا سیانگ کے مقبول گانے ”محبت کا احساس” پر تنازعہ پیدا ہوگیا تھا جس کے بارے میں انڈونیشیا کا دعویٰ ہے کہ گانے کا تعلق اس کے علاقے سے ہے.

انڈونیشیا کی وزارت خارجہ کے ترجمان ٹیوکوفیض آسیہ نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ”ہم ایک مرتبہ پھران کا انڈونیشیا کے بارے میں موقف اور وہ ملائشیا کے بارے میں ہمارا موقف سنیں گے اوراس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے سے متعلق امور پربہت جلد مشتعل کیوں ہوجاتے ہیں”.

ترجمان نے کہا کہ ”ہم ملائشیا کے ساتھ اپنے تعلقات کوفروغ دیناچاہتے ہیں اور یہ تعلقات کسی نسلی گروپ کے جذبات پرمبنی نہیں ہونے چاہئیں”.

جنوب مشرقی ایشیا کے دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ سال ایک گانے پر تنازعہ پیدا ہوگیا تھا جس کے بارے میں انڈونیشیا کا کہنا ہے کہ یہ اس کا ہے جبکہ ملائشیا نے اسے ایک سیاحتی مہم کے دوران استعمال کیا تھا.اس تنازعے کی وجہ سے انڈونیشیا میں ملائشیا کی مصنوعات کے بائیکاٹ کا بھی اعلان کردیا گیا تھا.

انڈونیشین کا کہنا ہے کہ گانے کا بنیادی تعلق ان کے مشرقی جزیرے ملوکو سے ہے اور یہ بات گانے کے انڈونیشیائی بولوں سے بھی ثابت ہوتی ہے جبکہ ملائشینز کا موقف ہے کہ وہ اس گانے کو اپنی نوعمری سے گاتے چلے آرہے ہیں.

انڈونیشیا اور ملائشیا کے سربراہان حکومت نے جولائی میں ممتاز شخصیات پر مشتمل گروپ تشکیل دیا تھا جوجکارتہ میں 29 اور 30 اگست کودونوں ممالک کی تاریخ،باہمی غلط فہمیوں اورعوام سے درمیان روابط بڑھانے کے لئے ابتدائی بات چیت شروع کرے گا.

انڈونیشیا اور ملائشیا کے چودہ سفارتکاروں اور ثقافتی ماہرین پر مشتمل گروپ ثقافتی پروگراموں،وفود کے تبادلے اور مشترکہ ٹی وی شوپروڈیوس کرنے سے متعلق تجاویز کا بھی جائزہ لے گا.

دونوں ملکوں کے درمیان انڈونیشیا کے سابق صدر سوہارتو کے 1998ءمیں سبکدوش ہونے کے بعد ثقافتی پروگراموں پر عمل درآمد روک دیا گیا تھا.انڈونیشیا خطے میں ایک بڑے ملک کی حیثیت سے نوے کےعشرے تک اہم کردار اداکرتا رہا ہے لیکن اس کے بعد سیاسی اورمالیاتی بحرانوں کی وجہ سےعلاقائی سیاست میں اس کا کردار محدود ہوکر رہ گیا .

مختصر لنک:

کاپی