بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ اسی حوالے سے اٹھارہ سو جاسوس میزائل خریدنے کے لیے آئندہ چند ہفتوں میں معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے- اس منصوبے پر اٹھارہ سو کروڑ لاگت آئے گی-
اسرائیل میں ہتھیاروں کی خرید و فروخت میں بڑے پیمانے پر مالیاتی گھپلوں کے سکینڈل میں اسرائیل ائیربیس انڈسٹریز اور رافیل کمپنیوں کے ملوث ہونے کے بعد سے بھارت اسرائیل معاہدہ تعطل کا شکار ہے جس کے بعد بھارتی حکومت ان اسرائیلی کمپنیوں کو بلیک لسٹ قراردینے بارے سوچ رہی تھی
تاہم اب جبکہ امریکہ بھارت جوہری معاہدے پر بھارتی حکومت سے بائیں بازو کی اتحادی جماعتیں بھی علیحدہ ہوگئی ہیں اور ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت خاموشی سے اسرائیل کے ساتھ معاہدوں اور ہتھیاروں کے حصول کے لیے آگے بڑھ رہی ہے- اس میں زمین سے فضاء میں مار کرنے والے میزائل سسٹم باراک کی نئی نسل کی تیاری بھی شامل ہے-