لبنان کے وزیر خارجہ فوزی سلخ نے شیعہ ملیشیا گروپ کو حکومت کی جانب سے مزید قانونی جواز دینے پر اسرائیل کی ملک کے سویلین انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے کی دھمکیوں کومسترد کردیا ہے.
”کون کہتا ہے کہ حکومت حزب اللہ کو قانونی جواز مہیا کر رہی ہے.ایسی باتیں صرف اسرائیل کی جانب سے کی جارہی ہیں جو لبنان کے امیج کو مجروح کرنا چاپتا ہے”فوزی سلخ نے فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا.
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی باتیں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد اور دوسری انٹیلی جنس سروسز کی مبالغہ آمیزاطلاعات پر مبنی ہیں.
اسرائیل کے کئی رہ نماحالیہ دنوں میں لبنان میں قومی حکومت کے قیام کے بعد اس کے خلاف دھمکی آمیز بیانات جاری کرچکے ہیں.لبنان کی نئی حکومت میں حزب اللہ کی قیادت میں اپوزیشن کو 11 وزارتیں دی گئی ہیں اور انہیں کابینہ کے کسی فیصلے کو مسترد کرنے کا حق بھی حاصل ہے.
اسرائیل کے وزیر ماحولیات گدون عزرانے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ ”جس لمحہ لبنانی حکومت نے حزب اللہ کو قانونی جوازعطا کیا،اسے اسی وقت یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ پورے لبنان کواسی طرح اسرائیل کا ہدف بنایاجائے گا جس طرح اسرائیل حزب اللہ تنظیم کا ایک ہدف ہے.
اس سے ایک روز پہلے اسرائیلی وزیر اعظم نے اسی قسم کا بیان جاری کیا تھا .ان کا کہنا تھا کہ اگر حزب اللہ کو حکومت کی قیادت سونپی گئی تو لبنان کو 2006ء کی جنگ سے بھی زیادہ تباہ کن فوجی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا.
انہوں نے دھمکی آمیزلہجے میں کہا کہ” لبنان میں جنگ کے دوران ہم نے طاقت کے بہت زیادہ استعمال سے گریز کیا تھا کیونکہ ہماری لڑائی ایک ریاست کے بجائے ایک جنگجو تنظیم سے تھی.لیکن اگر لبنان حزب اللہ کی ریاست بن جاتا ہے تو ہم زیادہ دیر باز نہیں رہیں گے”.