اسرائیلی وزیر اعظم کے قریبی ذرائع کے مطابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے استعفے کے اعلان میں جلد بازی کر کے خود کو شرمندگی کی ایک نئی دلدل میں دھکیل دیا ہے-
اولمرٹ کی جانب سے آئندہ پارٹی انتخابات میں عدم شمولیت کا اعلان اور وزارت عظمی سے سبکدوشی کے فیصلے کے بعد انہیں پارٹی کے اندر سے سخت تنقید کا سامنا ہے- ان کے قبل از وقت سبکدوشی کے اعلان نے پارٹی میں ان کی مخالفین کی تعداد میں مزید اضافہ کردیا ہے-
یہ وزیر اعظم کے لیے نہایت خفت کا کا باعث بن گیا ہے- دوسری جانب اولمرٹ کی کرپشن کیس میں شریک امریکی گواہ نے بھی رواں ماہ کے آخر اسرائیل آنے کے اپنے وعدے سے معذرت کی ہے-