اسرائیل کے خلائی ادارے کے سربراہ نے ایران کی جانب سے راکٹ خلاء میں بھیجے جانے پرکہا ہے کہ ہمیں اس سے کوئی تشویش لاحق نہیں ہے بلکہ حقیقی خطرہ ایران کے جوہری پروگرام سے درپیش ہے.
اضحاک بن اسرائیل نے پیر کو پبلک ریڈیوپرایک بیان میں کہاکہ”جہاں تک ایران کے سیٹلائٹس کا تعلق ہے ،اسے اس میدان میں ابھی بہت فاصلہ طے کرنا ہے .وہ جان بوجھ کر اپنی خلائی کامیابیوں کے بارے میں مبالغہ آرائی سے کام لے رہا ہے تاکہ اسرائیل یا امریکا کو اپنی جوہری تنصیبات پر حملے سے باز رکھا جاسکے”.
”یہ بات واضح ہے کہ ایران کے پاس کئی سال سے شہاب سوم بیلسٹک میزائل ہے اور اسرائیل اس کے نشانے پر ہے لیکن ایران کی طرف سے خطرہ اس کے سیٹلائیٹس یا بیلسٹک میزائلوں سے نہیں بلکہ اس کے جوپری پروگرام سے ہے”.بن اسرائیل کاکہنا تھا، جو حکمراں کادیما پارٹی کے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں.
ایران نے اتوارکواعلان کیاتھا کہ اس نے ملکی ساختہ راکٹ کوآزمائشی، ڈمی سیٹلائٹ کے ساتھ خلامیں بھیجا ہے امریکی وائٹ ہاٶس نے اس اعلان پر تشویش کا اظہار کیا ہے کیونکہ اس ٹیکنالوجی کو بیلسٹک میزائلوں کو فائر کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے.
ایران نے یہ تجربہ اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے مغرب کاساتھ جاری بحران کے باوجود کیا ہے.اسرائیل خطے میں واحد غیرعلانیہ ایٹمی طاقت ہے اور وہ ایران کو اپنے لئے ایک بڑا خطرہ سمجھتا ہے.