اسرائیلی نے تاریخ میں پہلی مرتبہ حساس قسم کی خفیہ اسپیشل فوج قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو آئندہ اسرائیل کو درپیش جنگجوں میں کلیدی کردار ادا کرے گی-
خصوصی فوج کی یہ یونٹ خفیہ اداروں کے ماتحت کام کرے گی- اس کا اصل ہدف اسرائیل کو درپیش چیلنجز کا خاتمہ اور خفیہ سراغ رسانی کے ذریعے دشمن ممالک کے ارادوں سے آگاہی حاصل کرنا ہوگا- یہ یونٹ خفیہ معلومات کے حصول کے بعد ان معلومات کی بنیاد پر کسی بھی ملک یا علاقے پر فوج کشی کا لائحہ عمل تیار کرے گی- اسپیشل یونٹ کے اہلکاروں کی تربیت کے لیے تین سال کا عرصہ درکار ہوگا-
خصوصی فوج کی یہ یونٹ خفیہ اداروں کے ماتحت کام کرے گی- اس کا اصل ہدف اسرائیل کو درپیش چیلنجز کا خاتمہ اور خفیہ سراغ رسانی کے ذریعے دشمن ممالک کے ارادوں سے آگاہی حاصل کرنا ہوگا- یہ یونٹ خفیہ معلومات کے حصول کے بعد ان معلومات کی بنیاد پر کسی بھی ملک یا علاقے پر فوج کشی کا لائحہ عمل تیار کرے گی- اسپیشل یونٹ کے اہلکاروں کی تربیت کے لیے تین سال کا عرصہ درکار ہوگا-
بنیادی طور پر حساس فوج کی تشکیل کے لیے ’’حیفا‘‘ یونیورسٹی کے طلبہ کو اس کام کے لیے منتخب کیا جائے گا- انہیں تین برس تک اس نہج پر ماہرین کے ذریعے تربیت فراہم کی جائے گی- اسرائیلی اخبار ’’یدیعوت احرانوت‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اس مقصد کے لیے جامعہ ’’حیفا‘‘ میں تین سال قبل ’’حیفا ٹسیلیوٹ زنابق‘‘ نامی ایک شعبہ قائم کیا گیا تھا-
آئندہ چند دنوں میں اس شعبے کے تربیت یافتہ بیس طلبہ و طالبات میدان میں اتریں گے اور مخالف ممالک اور گروہوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کریں گے- اس کے بعد انہیں مزید تربیت دی جائے گی- طیاروں سے ہنگامی حالت میں اترنے اور خود کو محفوظ رکھنے کے مزید گر سکھائے جائیں گے-