شنبه 03/می/2025

روسی فوج نے تبلیسی کی جانب پیش قدمی شروع کر دی

ہفتہ 16-اگست-2008

جارجیا میں روسی فوج نے دارالحکو مت تبلیسی کی جانب پیشقدمی شروع کر دی ہے ۔امریکا نے کہا ہے کہ روس اپنی تمام فوجیں جارجیا سے فوری واپس بلائے جبکہ صورتحا ل پر غور کے لئے نیٹو کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس پیرکو طلب کر لیا گیا۔

جارجیا کے دارالحکومت تبلیسی میں جارجیا کے صدرساکاش ویلی سے ملاقات کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کونڈو لیزا رائس نے کہا کہ جارجیا امن معاہدے پر دستخط کرچکا ہے ۔ معاہدے کے تحت روس جارجیا میں داخل کی گئی پیرا ملٹری سمیت اپنی تمام فوج فوری واپس بلائے۔ انہوں نے کہا کہ روسی صدر دیمتری میدویوف جارجیا میں کارروائی بند کرنے کے اپنے وعدے کی پاسداری نہیں کررہے۔
 
کونڈو لیزا رائس نے کہا کہ امریکا جارجیا میں قیام امن کے لئے غیر جانبدار عالمی امن فوج کی تعیناتی کا خواہاں ہے۔ کونڈو لیزا رائس ساکاش ویلی سے ملاقات کے بعد امریکا روانہ ہو گئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جارجیا کے شہر گوری سے روس کی بکتربند گاڑیو ں کے ایک قافلے نے تبلیسی کی جانب پیشقدمی شروع کردی تا ہم یہ فوجی تبلیسی سے پچیس میل کے فاصلے پر رک گئے ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ جارجیا پر روسی حملے کے نتائج پر غور کرنے کے لئے نیٹو کے وزرائے خارجہ کا اجلاس پیر کو ہو رہا ہے۔

نیٹو کے سیکریٹری جنرل جاپ ڈی ہوپ شیفرکا کہنا تھا کہ جارجیا ہما را ساتھی اور دوست ہے اور اسے ایک دن نیٹو کا رکن بنا لیا جائے گا۔نیٹو میں امریکی نمائندے کا کہنا تھا کہ جارجیا پر جارحیت کے بعد روس کے ساتھ نیٹو کے تعلقات معمو ل کے مطابق نہیں رہ سکتے۔امریکی صدر جارج بش کا کہنا تھا کہ جارجیا کے خلاف روسی اقدام ناقابل قبول ہے ۔

برطانوی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش اور وزیر خارجہ کونڈولیزارائس جارجیا کے معاملے پربات چیت کیلئے اگلے ہفتے برسلز کا دورہ کرینگے۔فرانس کے صدر نکولس سرکوزی نے کہا ہے کہ روسی صدر دمتری میدیوف امن معاہدے پر دستخط کیلئے رضامند ہوگئے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی