اسرائیلی وزیر دفاع ایہود باراک نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ پر وسیع پیمانے پر حملہ کیا گیا تو اسرائیلی کو اس کے منفی نتائج کا سامنا کرنا پڑا گا- اسرائیلی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ہم غزہ میں حماس کے آخری ٹھکانے کو بھی تباہ کردیں تب بھی حماس رہے گی- بلکہ ایسی صورت میں پوری فلسطینی عوام حماس کی پشت پر کھڑی ہوگی-
آج بھی اگر فلسطینی عوام کو یہ اختیار دیا جائے کہ وہ اسرائیل سے مذاکرات کاروں یا حماس میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں- وہ حماس کو پسند کریں گے- انہوں نے کہا کہ رواں سال کے اختتام تک حماس سے کی گئی جنگ بندی کے نتائج سامنے آجائیں گے-
آج بھی اگر فلسطینی عوام کو یہ اختیار دیا جائے کہ وہ اسرائیل سے مذاکرات کاروں یا حماس میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں- وہ حماس کو پسند کریں گے- انہوں نے کہا کہ رواں سال کے اختتام تک حماس سے کی گئی جنگ بندی کے نتائج سامنے آجائیں گے-
باراک نے مزید کہا کہ گزشتہ سات برسوں میں غزہ کی نواحی آبادیوں میں فلسطینی راکٹ حملوں میں وقفہ دیکھا گیا- ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حماس کی بڑھتی ہوئی عسکری صلاحیت اسرائیل کے لیے باعث تشویش نہیں، تاہم تل ابیب اسے روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے گا-