شنبه 03/می/2025

اسرائیلی وزیراعظم سے پوچھ گچھ

ہفتہ 9-اگست-2008

اسرائیل میں پولیس نے بدعنوانی کے ایک معاملے میں وزیر اعظم ایہود اولمرت سے پانچویں بار پوچھ گچھ کی ہے۔وزیراعظم اولمرت نے ان الزامات سے انکار کیا ہے کہ انہوں نے ایک امریکی تاجر سے عطیات لیے اور اپنے بیرونی دوروں کے لیے حکومتی اور خیراتی اداروں سے دوبار پیسے لیے۔

بدعنوانی کے دو واقعات کے تحت جاری تفتیش کے دباؤ کے تحت گزشتہ ہفتے اولمرت نے کہا تھا کہ وہ جلد ہی وزارت عظمیٰ سے سبکدوش ہوجائیں گے۔

اولمرت نے کہا تھا کہ ستمبر میں ان کی قدیمہ پارٹی کی نئی قیادت کے لیے ہونے والے انتخابات میں وہ امیدوار نہیں ہونگے۔ تاہم اگر قدیمہ پارٹی کے نئے رہنما ایک اتحادی حکومت نہیں بناسکے تو اولمرت آئندہ عام انتخابات تک وزیراعظم رہیں گے۔

وزیر اعظم بننے سے قبل اولمرت کو بدعنوانیوں کے 6 معاملات میں تحقیقات کا سامنا رہا ہے تاہم ان کے خلاف فرد جرم عائد نہیں کیا گیا ہے۔

ایک حالیہ کیس میں وزیر اعظم اولمرت پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے ایک بیرونی سفر کے لیے دو بار پیسے لیے درخواست دی اور اپنے رشتہ داروں کے بیرونی دوروں کے لیے سرکاری پیسوں کا استعمال کیا۔

ایک اور معاملے میں امریکی تاجر مورِس تالانسکی نے اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے وزیر اعظم اولمرت کو لفافوں میں بھر کر پیسے دیے۔ مورِس تالانسکی کا کہنا ہے کہ شاید یہ پیسہ قیمتی تعیش پر خرچ کیا گیا ہوگا۔

تاہم ایہود اولمرت کا کہنا ہے کہ انہوں نے لیِکود پارٹی کی قیادت اور یروشلم کے میئر کے لیے اپنی انتخابی مہم میں استعمال کے لیے جائز پیسے لیے تھے۔ تاہم انہوں نے کہا ہے کہ اگر الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو وہ مستعفیٰ ہوجائیں گے۔

ایہود اولمرت اب قدیمہ پارٹی کے رہنما ہیں۔ ستمبر میں قدیمہ پارٹی کی قیادت کے لیے انتخابی دوڑ میں وزیر خارجہ  لیونی اور ٹرانسپورٹ منسٹر شال موفاذ آگے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی