شنبه 03/می/2025

ایران میں پیدا ہونے والے اسرائیلی وزیر کی وزارت عظمیٰ پر نظریں

بدھ 6-اگست-2008

ایران میں پیدا ہونے والے اسرائیل کےنائب وزیر اعظم شاٶل موفاز نے ایہود اولمرٹ کی جگہ وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہونے کے لئے منگل سے مہم شروع کر دی ہے اور انہوں نے اس عزم کااظہار کیا ہے کہ ملک کی سکیورٹی ان کے ایجنڈے میں سرفہرست ہوگی.

59 سالہ شاٶل موفازنے 17 ستمبر کوہونے والے کادیما پارٹی کے قائد کا انتخاب لڑنے کا بھی اعلان کیا ہے اور اگر وہ وزیر اعظم منتخب ہوگئے تو وہ یورپ یا موجودہ اسرائیل میں پیدا نہ ہونے والے صہیونی ریاست کے سربراہ ہوں گے. پہلے

رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق وزیر خارجہ زیپی لیفینی کو شاٶل موفاز پر معمولی برتری حاصل ہے اور کادیما پارٹی کے بعض حامیوں کا کہناہے کہ ماضی میں فوج سے تعلق کی بناپر وہ انتخاب جیت سکتے ہیں.

موفاز نے جون میں ایک بیان میں کہا تھا کہ ایٹمی پروگرام کے مسئلہ پر ایران پر حملہ شاید ناگزیر ہو لیکن مقبوضہ بیت المقدس میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس موضوع پر لب کشائی نہیں کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ ”اسرائیل کی سکیورٹی ہمارے ایجنڈے میں سرفہرست ہوگی”.

ان کا کہنا تھا کہ وہ امن کے سوا کچھ نہیں چاہتے لیکن انہوں نے امریکا کی حمایت سے فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیل کی بات چیت یا شام کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے بارے میں کچھ نہیں کہا.موفاز اپنے سخت گیر موقف کے حوالے سے جانے جاتے ہیں.وہ اسرائیل کے قیام کے سال 1948ء میں ایران میں پیدا ہوئے تھے اور نوسال کی عمر میں اپنے خاندان کے ہمراہ اسرائیل منتقل ہوگئے.وہ اسرائیل چیف آف آرمی سٹاف اور بعد میں وزیر دفاع رہے.

مختصر لنک:

کاپی