چھ عالمی طاقتوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے یورنیم کی افزودگی بند کرنے سے متعلق رعایتوں کو قبول نہ کیا تو اسے مزید سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا.
فرانس، چین، امریکا، جرمنی، برطانیہ اور روس کے اعلی حکام نے منگل کے روز ٹیلی فون پر ایران کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا. بات چیت میں اس امر پر اتقاق رائے پایا گیا کہ اگر منگل تک ایران نے پچھلی پیشکشوں پر جواب نہیں دیا تو اقوام متحدہ کی نئی پابندیاں ناگزیر ہیں.
یورپی یونین کی امور خارجہ کے سربراہ حافیر سولانا نی جانب سے جون کے وسط میں ایران کو یورنیم کی افزودگی معطل کرنے کی صورت میں معاشی اور اقتصادی سہولیات دینے کی پیشکش کی تھی.
ڈیڈ لائن پر ایرانی ردعمل
تناٶ کے اسی تناظر میں ایران کے انقلابی گارڈز نے کہا ہے کہ انہوں نے پیر کے روزایک بحری ہتھیار کا تجربہ کیا تھا جو 300کلومیٹرتک کسی بھی بحری جہاز کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے.
ایران کی فارس نیوز ایجنسی نے انقلابی گارڈز کے کمانڈر انچیف محمد علی جعفری کے حوالے سے بیان میں کہا ہے کہ”انقلابی گارڈز نے حال ہی میں ایک بحری ہتھیار کا تجربہ کیا ہے جو 300 کلومیٹر تک مارکرسکتااوراس رینج میں کسی بھی بحری جہاز کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے.
اس وقت متعددخلیجی ممالک میں امریکا کی مسلح افواج تعینات ہیں اور اس کا پانچواں بحری بیڑا بحرین میں موجود ہے.ایران کا کہنا ہے کہ امریکی افواج اس کے ہتھیاروں کے نشانے پر ہیں اور اس نے دھمکی دے رکھی ہے اگر اس پر حملہ کیا گیا تو وہ خلیج فارس میں تیل بردار بحری جہازوں کی آمدورفت کو کنٹرول کرے گا.