اسرائیلی کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں پیش کی گئی رپورٹ میں ڈیسکن نے کہا کہ انیس جون دو ہزار آٹھ سے فلسطین اسرائیل معاہدہ جنگ بندی کے بعد حماس اراکین نے سرنگوں کے ذریعے بڑی مقدار میں اسلحہ اسمگل کیا- رپورٹ میں کہاگیا کہ ایک ماہ کے دوران حماس نے مصری سر حدکے قریب کھودی کی سرنگوں کے ذریعے چار ٹن دھماکہ خیز مواد ، پچاس ٹینک شکن راکٹ اور بھاری مقدار میں ایمو نیشن بھی غزہ منتقل کیا –
حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے نے بھی حماس کی رگوں میں طاقت پیدا کی اور اس کے اراکان میں ماضی کے برعکس اسرائیلی تنصیبات پر بڑھ چڑھ کر حملے کرنے کی جرات پیدا ہوئی-حماس کے زیر کمانڈ القسام بریگیڈ کے بڑھتے ہوئے حملوں سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ جنگ بندی کا فائدہ مجاہدین کو ہو رہا ہے اور وہ پہلے سے زیادہ جرات اور دلیری سے اسرائیل پر حملے کر رہے ہیں-
دوسری جانب اسرائیلی اخبار’’یدیعوت احرونوت‘‘ نے اپنی ایک حالیہ اشاعت میں یووال ڈیسکن کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ غزہ اور مصر کی سرحد سے اسلحہ کی اسمگلنگ کی روک تھام میں مصری حکام بھی کوئی کردار ادا نہیں کر سکے-