فلسطینی قیدیوں سے بدسلوکی قابض حکام کا دل پسند مشغلہ بن چکا ہے- تفتیش کے علاوہ ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرتے ہوئے اسیروں سے نہایت ذلت آمیز سلوک کیا جاتا ہے-
فلسطین میں قیدیوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے’’ مرکز برائے انسانی حقوق‘‘ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں انکشا ف کیاگیا ہے کہ اسرائیل کے اسپیشل تفتیشی یونٹ ’’نحشون‘‘ نے نوعمر فلسطین خواتین قیدیوں کو اس وقت نہایت ذلت آمیز سلوک کا نشانہ بنایا جب انہیں جیل سے فوجی عدالت میں پیش کیا جارہا تھا-
رپورٹ کے مطابق جیلروں نے سارہ یاسر، سلوہ صلاح، صمود عبداللہ اور دیگر قیدیوں کو عدالت میں پیشی کے دوران گھسیٹ کر گاڑی میں ڈالا گیا اور ہاتھ پائوں باندھ کر پھینک دیاگیا- رپورٹ کے مطابق قیدیوں کو جیلوں میں تنگ و تاریک کمروں میں محبوس رکھا جاتا ہے- جیل کی کال کوٹھڑیوں نہ صرف آلودگی سے اٹی پڑی ہیں بلکہ موذی جانوروں کا مسکن ہیں-