سعودی عرب کے فرما روا شاہ عبد الله بن عبد العزيز کی ایما پر سپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں آج سے ایک بین مذہبی کانفرنس ہو رہی ہے۔
تفٰصیلات کے مطابق مذہبی رہنماؤں کی یہ کانفرنس تاریخ ساز ثابت ہوسکتی ہے ۔اس میں دوسرے مذاہب کے علاوہ عیسائی، یہودی اور اسلامی مذہبی رہنما شرکت کریں گے جن کی کوشش مختلف مذاہب کی مشترکہ اقدار پر توجہ مبذول کرانا ہوگی۔
کانفرنس کا احتمام عالمی مسلم لیگ نے کیا ہے جس کا کہنا ہے کہ دنیا کے تمام بڑے مذاہب کا ایک مشترکہ نظریہ ہے جسے اقدار کے زوال کو روکنے اور خاندانوں کو بکھرنے سے بچانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کانفرنس میڈرڈ کے شمال میں واقع ایک شاہی محل میں ہو رہی اور اس کا افتتاح سعودی عرب اور سپین کے بادشاہ مل کر کریں گے۔اس سے قبل گزشتہ ماہ سعودی عرب میں اسلامی رہنماؤں کا ایک اجلاس ہوا تھا جس کی میزبانی بھی بادشاہ عبداللہ نےکی تھی۔ اس اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ مسلمانوں کو دوسرے مذاہب سے بات چیت کا سلسلہ قائم رکھنا چاہیے۔ کانفرنس کے لیے سپین کے انتخاب کی وجہ یہ ہے کہ وہاں تاریخ میں کچھ ایسے دور آئے جب مسلمان، یہودی اور عیسائی امن سے ایک دوسرے کے ساتھ رہے۔
منتظمین کا خیال ہے کہ اگر ایک دوسرے کے ساتھ امن سے رہنے کے کلچر کو فروغ دیا جائے تو آپسی اختلافات اور نفرت کو کم کیا جاسکتا ہے۔ مبصرین کے مطابق سعودی بادشاہ کی اس کانفرنس سے وابستگی کی ایک وجہ یہ ہے کہ وہ سعودی عرب کی ایک نئی اور زیادہ روادار تصویر دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہتے۔