شنبه 03/می/2025

اسرائیل کو جنگ کا براہ راست خمیازہ بھگتنا پڑے گا : بشارالاسد

پیر 14-جولائی-2008

شام کے صدربشارالاسد نے کہا ہے کہ ایٹمی پروگرام کے مسئلہ پر ایران پر حملے سے امریکا،اسرائیل اور پوری دنیا کے لئے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے.

پیرس میں فرانس کے انٹر ریڈیو کو پیر کے روز ایک انٹرویو میں شام کے صدر نے کہا کہ”ایران کے خلاف کسی جنگی کارروائی کی امریکا اور پوری دنیا کو قیمت چکانا پڑے گی اور اس کے اسرائیل پر بھی اثرات مرتب ہوں گے.

بشارالاسد کا کہنا تھا کہ” اسرائیل کو اس جنگ کا براہ راست خمیازہ بھگتنا پڑے گا.اصل مسئلہ عمل اور رد عمل نہیں ہے بلکہ اگر کوئی مشرق وسطیٰ میں اس طرح کی کارروائی کا آغاز کرتا ہے تووہ اس کے ردعمل سے نبرد آزما نہیں ہو سکتا وہ اس لئے کہ ردعمل برسوں یا پھر عشروں پر بھی محیط ہو سکتا ہے”.

انہوں نے کہا ”منطقی بات یہ ہے کہ خطرناک نتائج کی وجہ سے ایران پر کوئی حملہ نہیں ہوگالیکن ضروری نہیں کہ امریکا کی موجودہ انتظامیہ بھی اس منطق کو تسلیم کرے” .بشارالاسد کا کہناتھا کہ موجودہ امریکی انتطامیہ جنگجویانہ نظریے پر عمل پیرا ہے اور اس کی منطق کا ہماری یا بیشتر یورپی ممالک کی منطق سے کوئی تعلق نہیں ہے.

انہوں نے فرانسیسی صدر کی درخواست پر ایران کا مغرب کے ساتھ ایٹمی معاملے پر تنازعہ طے کرانے کے لئے اپنا اثرورسوخ استعمال کرنے کا اعلان کیا .شامی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں پہلی مرتبہ ایرانی تنازعے کے حل کے لئے کردارادا کرنے کا کہا گیا ہے اور وہ اپنے ایرانی دوستوں سے اس سلسلہ میں بات چیت کریں گے.

شامی صدر ،نکولا سرکوزی کی دعوت پر فرانس کے دورے پر ہیں .انہوں نے گزشتہ روز13 جولائی کویورپی یونین اور بحر متوسطہ کے ممالک کے سربراہ اجلاس میں شرکت کی . صدر بشارالاسد کی ایک عرصے کے بعد بین الاقوامی منظرنامے پر واپسی ہوئی ہے

مختصر لنک:

کاپی