عراقی خبر رساں ادارے نے وزارت دفاع کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے اسرائیلی فضائیہ کے طیارے عراق میں قائم امریکی فوجی اڈوں کو لینڈنگ اور پرواز کیلئے استعمال کر رہے ہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان سرگرمیوں سے ایسا واضح ہو رہا ہے کہ یہ اسرائیلی امریکہ مشترکہ تربیت کا حصہ ہیں جو وہ ایران کے ایٹمی پلانٹ کے خلاف فضائی آپریشن کی تیاریوں اور تعاون کے لئے کرر ہے ہیں اسرائیل نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسے خطرہ محسوس ہوا تو وہ ایران کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے تیار ہوگا وزیرِ دفاع ایہود باراک نے کہا ہے کہ ’اسرائیل نے ماضی میں ثابت کیا ہے کہ جب اس کے اہم سکیورٹی مفادات کو زک پہنچ رہی ہو تو وہ کارروائی کرنے سے ہچکچاتا نہیں۔ ۔
انہوں نے کہا: ’فی الحال تمام توجہ ایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں اورسفارتی سرگرمیوں پر ہے ادھر امریکی وزیرِ خارجہ کونڈولیزا رائس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ نے خطے میں اپنی سکیورٹی میں اضافہ کر دیا ہے اور ایران کو امریکی صلاحیتوں کے بارے میں کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیے۔
امریکی نائب وزیرِ خارجہ ولیئم برنز نے ایران کے اس تجربے کو ’اشتعال انگیز‘ قرار دیا۔ کانگریس کے ایک اجلاس کے دوران انہوں نے کہا ’طاقت کا استعمال ایک راستہ ہے لیکن یہ تجویز ابھی میز پر ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ابھی تمام سفارتی امکانات کو پوری طرح آزمایا نہیں گیا۔