اسرائیل نے تئیس سال سے قید شامی شہری کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے-اسرائیل سکیورٹی حکام کے مطابق سیطان نمر ولی کو 1948 ء میں گولان کی پہاڑیوں سے گرفتار کیاگیا تھا –
گرفتار ی کے بعد اس پر اسرائیل کے خلاف جاسوسی کرنے کے علاوہ دیگر کئی الزمات کے تحت اسے قید میں رکھاگیا- جیل میں طویل عرصے تک رہنے اور تشدد کا نشانہ بننے کے باعث نمر کی صحت خراب ہو گئی اور اسے جیل ہی میں کینسر جیسا موذی مرض لاحق ہو گیا –
مرض کی شدت کے باعث اسے حیفا کے ہسپتال میں منتقل کیاگیا ہے جہاں سے اسے شام بھیجے جانے کی اطلاعات ہیں- دوسری جانب ’’گولان‘‘ کے نام سے ایک ویب سائیٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نمر ولی کو شام سے گرفتار کیا گیا تھا ، گولان کی پہاڑیوں سے اس کے پکڑے جانے کا الزام بے بنیاد ہے-رہائی پانے والے شہری کے عزیزوں نے شام میں اس کے استقبال کی تیاریاں کی جار ہی ہیں-