شنبه 03/می/2025

ایران کااسرائیل کو ہدف بنانے والے میزائل کا تجربہ

بدھ 9-جولائی-2008

ایران نےدرمیانے اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے نو میزائلوں کے تجربات کئے ہیں،جن میں سے ایک اسرائیل اور خطے میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے.ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق میزائل تجربات انقلابی گارڈز نے کئے ہیں اور ان میں ایک شہاب سوم نیا میزائل ہے جودوہزار کلومیٹر تک مار کر سکتا ہے.

القلم اخبار نے انقلابی گارڈز کے ائیر فورس کمانڈر حسین سلامی کے حوالے سے کہا ہے کہ ”ان جنگی مشقوں کا مقصد یہ باور کرانا ہے کہ ہم ایرانی قوم کی سالمیت کے دفاع کے لئے پوری طرح تیار ہیں”.”ہمارے میزائل کسی بھی جگہ اور کسی بھی وقت ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے کے لئے تیار ہیں.ہمارے دشمن کو اپنی غلطیاں نہیں دہرانی چاہیئں کیونکہ اس کے اہداف ہمارے نشانے پر ہیں”.کمانڈر حسین سلامی کا کہنا تھا.

ایران کے انگریزی زبان کے سرکاری ٹی وی چینل پریس ٹی وی کے مطابق شہاب سوم سمیت جن نو میزائلوں کے تجربات کئے گئے ہیں ان میں زلزال میزائل،جو چارسوکلومیٹر تک ہدف کلونشانہ بنا سکتا ہے اورفتح میزائل شامل ہیں جوایک سوستر کلومیٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے.

ٹی وی چینل پرایران کے کسی نامعلوم صحرائی مقام پرپرشہاب سوم میزائل کو چھوڑے جانے کی تصاویر دکھائی گئی ہے.ایران نے یہ میزائل تجربات ایسے وقت میں کئے ہیں جب ایٹمی پروگرام کے تنازعے پراس کی اسرائیل کے ساتھ کشیدگی زوروں پر ہے .

ایران کا کہنا ہے کہ میزائل تجربات خطے میں دوسرے ملکوں کی جانب سے اس کی جوہری تنصیبات پر حملے کی دھمکیوں کے تناظرمیں فوجی قوت کا اظہارہیں.مغربی ممالک اس خدشے کا اظہار کررہے ہیں کہ ایران جوہری ہتھیار تیار کر سکتا ہے جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام اپنی ضروریات کو پورا کرنے کی غرض سے جوہری توانائی پیدا کرنے کے لئے ہے.

مختصر لنک:

کاپی