شنبه 03/می/2025

غزہ کے خلاف ناکہ بندی میں شریک مسلمان دائرہ اسلام سے خارج ہیں

بدھ 9-جولائی-2008

جامعہ ازہر کے علماء محاذ نے غزہ کے خلاف ناکہ بندی میں شریک افراد کو مرتد قرار دیا ہے  جامعہ ازہر کے علماء محاذ نے سابق مفتی اعظم مصر شیخ عبدالمجید سلیم کے فتوی کی روشنی میں کہاہے کہ جو مسلمان فلسطینیوں کی ناکہ بندی میں شریک ہوگا وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے – 3

جولائی 1947ء میں فتوی صادر کیاگیا تھاکہ مسلمانوں کو تکلیف پہنچانے کے لیے ذرائع تلاش کرنا اور مسلمانوں کو غیر مسلموں کی غلامی میں دینے کے لیے راستے تلاش کرنا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیں توڑنے سے بھی زیادہ شر ہے – اسلام اور مسلمان ایسا کرنے والوں سے بری ہیں – جو شخص ایسا کرے گا اس کا دل ایمان سے خالی ہے –

 مصرمیں علماء محاذ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہاگیا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف ناکہ بندی بلا جواز ہے- فلسطینی دارالکفر میں ہیں اور نہ ہی وہ ہمارے دشمن ہیں- ناکہ بندی کا کوئی شرعی‘ قانونی یاتقلیدی جواز نہیں ہے کہ سرحد پر سیکورٹی فورسز پھیلا دی جائیں‘ فلسطینیوں پر دروازے بند کئے جائیں اور ان کے ساتھ ایسا معاملہ کیا جائے جو ہم یہودیوں سے بھی نہیں کرتے – مسلمانوں کے خلاف ناکہ بندی شرعی طور پر ناجائز ہے –

مختصر لنک:

کاپی