شنبه 03/می/2025

"عالمی رائےعامہ نے اسرائیل کی جانب مختلف حکومتوں کا جھکاؤ مسترد کر دیا”

جمعہ 4-جولائی-2008

ورلڈ پبلک اوپینین نے 18 ملکوں میں کئے گئے سروے میں اس رائے کا اظہار کیا ہے کیا ہے پیشتر اقوام عالم س بات کی متمنی ہیں کہ مسئلہ فلسطین کے حل کے لئےاقوام متحدہ فعال کردارادا کرے۔

یکم جولائی کو جاری ہونےوالے سروے نتائج کے مطابق امریکیوں سمیت سبھی اقوام نے اپنی اپنی حکومتوں کے اسرائیل کی جانب جھکاؤ کو مسترد کردیا ہے ۔ سروے کے مطابق 71 فیصد امریکی چاہتے ہیں کہ ان کی حکومت غیر جانب داری کی پالیسی پرعمل کرے جب کہ مصری، ترکی اور ایرانی عوام چاہتے ہیں کہ فلسطین، اسرائیل تنازعے میں ان کی حکومتیں فلسطینی عوام کی جدوجہد کی حمایت کریں۔

نتائج کے مطابق 58 فیصد رائے دہندگان اپنی حکومتوں سے چاہتے ہیں کہ وہ کسی بھی فریق کی جانب جھکاؤ نہ رکھیں۔ جبکہ بقیہ 20 فیصد فلسطینیوں کی جانب جبکہ صرف 08 فیصد صہیونیوں کی جانب جھکاؤ کے حامی ہیں۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ  71 فیصدامریکی، 88 فیصد میکسیکن، 82 فیصد کوریائی، 79 فیصد برطانوی اور فرانسیسی74  فیصد چینی اور49 فیصد یوکرائن کے شہری اپنی اپنی حکومتوں کےغیرجانبدارانہ کردار کے حامی ہیں۔

سروے میں 59 فیصد امریکی، صہیونی کردارکومنفی تصورکرتے ہیں جبکہ چینی عوام کی رائے بھی اس حوالے سے منقسم ہے۔نتائج کے مطابق، 75 فیصد امریکی، 76 فیصد کوریائی اور 66 فیصد فرانسیسی فلسطینیوں کے کردار کو منفی سمجھتےہیں۔ جبکہ 75 فیصد فلسطینی اپنے کردارکومثبت قراردیتے ہیں۔ اسی طرح 63 فیصد مصریوں، 49 فیصد انڈونیشائی اور46 فیصد نائجیرین باشندوں کے ہاں بھی فلسطینیوں کا کردارمثبت سمجھا جاتا ہے۔

اٹھارہ میں سے بارہ ممالک کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ اپنا کردار ادا نہیں کررہا، جبکہ 66 فیصد امریکیوں کا خیال ہے کہ ان کا ملک اپنا مناسب کردارادا کررہا ہےجبکہ 49 فیصد امریکیوں کی رائے کے مطابق واشنگٹن اپنا کردارادا نہیں کررہا۔

رائے عامہ جائزے کے مطابق مصری قوم کی غالب ترین اکثریت چاہتی ہے کہ ان کی حکومت فلسطینیوں کی حمایت کرے اور سیکیورٹی کونسل کی جانب سے اسرائیل کی بے جا حمایت مسترد کرتی ہے۔ ورلڈ پبلک اوپینن سروے کے مطابق 86 فیصد مصری اپنی حکومت سے چاہتے ہیں کہ وہ فلسطینیوں کے حق میں کردارادا کرے جبکہ 63 فیصد ایرانی بھی اپنی حکومت کا یہی کردار چاہتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی