پنج شنبه 01/می/2025

دشمن فوجیوں کے لئے تین لاکھ بیس ہزار قبریں تیار کرنے کا ایرانی منصوبہ

پیر 30-جون-2008

ایران کے وزیر دفاع مصطفیٰ محمد نجار کا کہنا ہے کہ حملے کی خبریں مغرب کی جانب سے ان کے ملک کے خلاف نفسیاتی جنگ کا حصہ ہیں تاکہ امریکا اور اسرائیل کی اندرونی ناکامیوں سے دنیا کی توجہ ہٹائی جاسکے.
ایران کے انقلابی گارڈز کے بریگیڈئیر جنرل میر فیصل باقر زادے نے کہا ہے کہ”مرنے والے دشمن فوجیوں کے احترام میں سرحدی علاقوں میں تین لاکھ بیس ہزار قبریں کھودنے کا منصوبہ بنا یا گیا ہے”.

فارس خبررساں ایجنسی نے ان کے حوالے سے ایک بیان میں کہا ہے کہ قبور کی موجودگی کی وجہ سے مرنے والے دشن فوجیوں کو ایک ہی وقت میں دفن کیا جاسکے گا تاہم ہنگامی صورت میں ان کی اجتماعی قبروں میں بھی تدفین کی جاسکتی ہے.

امریکا کا کہنا ہے کہ وہ ایران کا جوہری تنازعہ بات چیت کے ذریعے طے کرنا چاہتا ہے لیکن اس نے سفارتی کوششوں کی ناکامی کی صورت میں ایران کے خلاف فوجی کارروائی کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا.
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکا اور اسرائیل کی جانب سے ایرن کے خلاف کوئی فوجی کارروائی صرف فضائی حملے تک محدود ہوگی اور بڑے پیمانے پر کوئی حملہ نہیں کیا جائےگا کیونکہ اس کے لئے امریکا کی زمینی افواج درکار ہوں گی جو عراق اور افغانستان میں پہلے ہی پھنسی ہوئی ہیں.

ان کا کہنا ہے کہ ایران حملے کی صورت میں غیر روایتی حربے استعمال کر سکتا ہے جن میں چھوٹے جہازوں سے بحری بیڑوں کو نشانہ بنانا اور امریکی اور اسرائیلی مفادات کو نشانہ بنانے کے لئے علاقے میں اپنے اتحادیوں کو استعمال کرنا شامل ہے.

مختصر لنک:

کاپی