اسرائیلی خفیہ ادارے’’اپیکا‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی وزیر دفاع ایہود وباراک نے اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کے ہاں جنگی قید جلعاد شالط کی رہائی کے بدلے ساڑھے چار سو فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی منظوری دے دی ہے-
’’اپیکا‘‘ کی ویب سائٹ پرجاری ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ وزیر دفاع نے فلسطینیوں کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے کام شروع کر دیا ہے- بیان کے مطابق باراک نے مصرکے توسط سے موصول ہونے والی قیدیوں سے متعلق حماس کی فہرست کی منظوری سے اتفاق کیا ہے-
فہرست کی حتمی منظوری کے لیے اسے صدر اور پھر وزیر عظم کے پاس بھیجا جائے گا-اسیروں کی فہرست میں حماس کے آٹھ وزراء اور پچیس اراکین مجلس قانون ساز سمیت درجنوں حماس اراکین بھی شامل ہیں-