پنج شنبه 01/می/2025

فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستی کا نیا قانون لانے کا اسرائیلی فیصلہ

اتوار 15-جون-2008

اسرائیل نے نسل پرستی پر مبنی ایک نیا مسودہ قانون منظور کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت اسرائیلی جارحیت سے متاثرہ کسی فلسطینی کو اسرائیل کے خلاف اپیل کرنے کا حق ختم کردیا جائے گا-
 
اس کے علاوہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطین کے ہر اس شخص پر انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی جائے گی جو اسرائیل سے نفرت کرتا ہے یا کسی موقع پر اسرائیل کے خلاف زبان استعمال کرچکا ہے- اردنی اخبار ’’غدالاردنیہ‘‘ کے مطابق اس قانون کے بموجب غلطی سے بھی متاثر ہونے والے فلسطینی شہریوں کو اپیل کا حق نہیں ہوگا-

دوسری جانب اسرائیلی پارلیمنٹ کے رکن محمد برکہ نے نئے قانون کی منظوری کو نسل پرستی کی بدترین مثال قرار دیا ہے- مسودہ قانون پر بحث کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس قانون کے پاس ہو جانے کے بعد اسرائیل کی اخلاقی حیثیت کو سخت دھچکا لگے گا-

مختصر لنک:

کاپی