مصری حکام نے فتح کے ان چار سو مفرور اراکین کو ملک سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے جو گزشتہ برس غزہ میں حماس سے کشیدگی کے بعد مصر فرار ہوگئے تھے-
مصری سیکورٹی ذرائع کے مطابق فتح کے تخریب کار عناصر کی وجہ سے مصر کے مختلف شہروں میں سیکورٹی کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں- لہذا ان تمام فلسطینیوں بالخصوص فتح سے وابستہ عناصر کو یمن بدر کیا جائے گا-
دریں اثناء فتح کی جانب سے عرب خبر رساں ادارے القدس کو جاری کیے گئے ایک بیان میں اس امر کا اعتراف کیا ہے کہ مصر دحلان گروپ سے وابستہ عناصر کو ملک سے نکالنے کے لیے تیار ہے، تاہم بیان میں کہا گیا کہ فتح اراکین کی نقل مکانی ایک معاہدے کے تحت عمل میں لائی گئی ہے جس کے مطابق مصر فتح کے اراکین کو یمن بھیج دے گا- دوسری جانب یمن نے ان عناصر کو اپنے ہاں پناہ دینے کی منظوری دے دی-
مصری سیکورٹی ذرائع کے مطابق فتح کے تخریب کار عناصر کی وجہ سے مصر کے مختلف شہروں میں سیکورٹی کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں- لہذا ان تمام فلسطینیوں بالخصوص فتح سے وابستہ عناصر کو یمن بدر کیا جائے گا-
دریں اثناء فتح کی جانب سے عرب خبر رساں ادارے القدس کو جاری کیے گئے ایک بیان میں اس امر کا اعتراف کیا ہے کہ مصر دحلان گروپ سے وابستہ عناصر کو ملک سے نکالنے کے لیے تیار ہے، تاہم بیان میں کہا گیا کہ فتح اراکین کی نقل مکانی ایک معاہدے کے تحت عمل میں لائی گئی ہے جس کے مطابق مصر فتح کے اراکین کو یمن بھیج دے گا- دوسری جانب یمن نے ان عناصر کو اپنے ہاں پناہ دینے کی منظوری دے دی-