اسرائیلی اخبار ’’یدیعوت احرانوت‘‘ کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں امریکی صدر کے دورہ اسرائیل کے دوران وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے صدر بش سے مذکورہ جنگی جہازوں کی فراہمی کا مطالبہ کیا تھا- صدر بش نے امریکی کانگریس کی جانب سے منظوری کے بعد حتمی فیصلہ دے دیا ہے اور اب اسرائیل کو جدید ترین جنگی جہاز فراہم کیے جائیں گے-
رپورٹ کے مطابق ایف 35 اور ایف 22 ایسے جنگی طیارے ہیں جن پر امریکی کانگریس نے کسی بھی دوسرے ملک کو فروخت کرنے پر پابندی عائد کررکھی ہے- یہ طیارے انتہائی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے خود کو کی نظر سے محفوظ رکھتے ہیں- اس کے علاوہ امریکہ اسرائیل کو ’’ایل پی‘‘ نامی راڈار بھی فراہم کرے گا- یہ راڈار 4700 کلو میٹر کے فاصلے پر میزائل اور جہازوں کا باآسانی سراغ لگا لیتا ہے-
اس راڈار کی فراہمی کا مقصد اسرائیل کو ایرانی میزائلوں سے خبردار رکھنا ہے جو اسرائیل سے صرف تیرہ سو کلو میٹر کے فاصلے پر ہیں- دوسری جانب اسرائیل کے مذکورہ سامان حرب و ضرب کی حصولی پر گہری مسرت کا اظہار کیا ہے-